آل پارٹیز پیپلز رائٹس فورم پونچھ نے 20 جولائی کو گرڈ اسٹیشن کے گھراؤکی دھمکی دے دی

راولاکوٹ ( دھرتی نیوز) آل پارٹیز پیپلز رائٹس فورم پونچھ نے آزاد کشمیر کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دلوانے،ممبران اسمبلی ، بیورو کریٹس کی مراعات کے خاتمہ کیلئے منظم تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے اورابتدائی مرحلہ میں20جولائی کو گرڈ اسٹیشن کے گھیراﺅ کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک ہم اپنے اہداف حاصل نہیں کرتے اس وقت تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور تمام سیاسی، مذہبی جماعتیں اور ٹریڈ یونینز اس اہم معاملہ پر یک زبان ، متحد و متفق ہیں ، ریاستی وسائل کو ریاستی عوام پر خرچ کیلئے حکومت پالیسی وضع کرے، ہم حکومت کو 17جولائی کی ڈیڈ لائن دیتے ہیں اور یہ باور کرواتے ہیں کہ اگر مقررہ ڈیڈ لائن تک ان مسائل کو یکسو نہ کیا گیا تو پھر آل پارٹیز پیپلزرائٹس فورم کے زیرا ہتمام عوامی حقوق کیلئے تحریک کا دائرہ کار پورے آزادکشمیر تک پھیلائیں گے، گزشتہ روز جمعرات کومختلف نظریات کی حامل سیاسی ، مذہبی جماعتوں ، ٹریڈ یونینز کے عہدیداران پر مشتمل فورم کے ذمہ داران سردار زاہد رفیق ایڈووکیٹ جماعت اسلامی ، سردار عامر خورشیدپاکستان پیپلزپارٹی ، خواجہ عمران اشرف ، مسلم لیگ ن ، افتخار فیروز صدر انجمن تاجران ، سردار محمود صابر جے کے پی پی ، سردار اظہر نذر مسلم کانفرنس ، مولانا اتفاق جے یو آئی ، توصیف اختر نیپ، محمد عادل ، چنگیز خان جماعت اسلامی ، ڈاکٹر عرفان کیانی جے یو آئی ، ظفر محمود پی پی ، ثاقب اسلم جے کے ایل ایف ، سردار آفاق پی پی ، صدام حیات ایس ایل ایف ، ڈاکٹر شیراز حلقہ پانچ پی پی ، سردار حفیظ حلقہ تین پی پی ، سردار انور جماعت اسلامی حلقہ تین ، خان سجاد ، زبیر احمد قادری ن لیگ ، سردار طاہر ن لیگ عباسپور ، نیاز رضا آرگنائزر جے کے پی پی ، خالد بشیر یوتھ ونگ ، محمد ارشد سٹی آرگنائزر دیگر جماعتوں کے درجنوں کارکنان کے ہمراہ غازی ملت پریس کلب راولاکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ مستقبل کی حکمت عملی کا فیصلہ بیس جولائی کو گرڈ اسٹیشن کی طرف مارچ اور دھرنے کے موقع پر کیا جائےگا ، فورم کے عہدیداران نے کہا کہ اس وقت پوری ریاست کے عوام شدید مسائل و مشکلات کا شکار ہیں جبکہ حکمران طبقات، بیوروکریٹس ، جج صاحبان ، لینٹ افسران بے جا اور ناجائز مراعات حاصل کر رہے ہیں ،مراعات یافتہ طبقہ کے ایک ایک فرد پر بیس بیس پچیس پچیس لاکھ ماہانہ خرچ ہوتے ہیں جبکہ انہیں پٹرول ، ڈیزل، گاڑیاں مفت میں فراہم کی جاتی ہیں ، ریاست کے غریب لوگوں کے حق پر چند لوگ ڈاکہ ڈال رہے ہیں اور غریب آدمی دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر سے اس وقت اڑھائی ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا ہو تی ہے اور آزادکشمیر کو چار سو میگاوٹ سے بھی کم بجلی ضرورت ہے اور اہل آزادکشمیر اپنے ہی علاقہ سے پیدا ہونے والی بجلی سے محروم ہیں اور اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے اذیت میں مبتلا ہیں ، عالمی قوانین کے مطابق کسی بھی علاقہ کے وسائل پر سب سے پہلا حق مقامی لوگوں کا ہوتا ہے اس کے بعد کوئی دوسرا مستفید ہو تا ہے ، لیکن آزاد کشمیر کے لوگ طویل عرصہ سے قربانیوں کے باوجود بجلی جیسی سہولت سے محروم ہیں ، دوسری جانب جو ٹیرف لاگو کیا گیا ہے وہ بھی سراسر لوٹ کھسوٹ کے مترادف ہے ، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کروڑوں روپے ماہانہ یہاں کے لوگوں سے ہتھیائے جاتے ہیں جبکہ آزادکشمیر میں تمام تر بجلی پانی سے پیدا ہوتی ہے اور ان پر اس ٹیکس کی جوازیت ہی موجود نہیں ، آزادکشمیر میں جو ٹیرف نافذ کیا گیا وہ بھی ظالمانہ ہے ، اس لئے عوام کو فوری ریلیف دیا جائے اور پنجاب کی طرز پر یہاں بھی لوگوں کو سو یونٹ تک مفت بجلی فراہم کی جائے ، پنجاب میں 60لاکھ گھرانوں کو سو یونٹ تک دئے جارہے ہیں تو آزادکشمیر کے 9لاکھ گھرانوں کو یہ سہولت دینے میں کوئی قباحت نہیں ، انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں مراعات یافتہ طبقہ کی عیاشیوں پر جوپیسے خرچ ہو رہے ہیں اسی پیسہ سے لاکھوں غریبوں کو سہولیات دی جاسکتی ہیں ،ممبران اسمبلی اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کیلئے مزید اقدامات کر رہے ہیں اس کے برعکس غریبوں کے بارے میں کوئی منصوبہ بندی نہیں ، آزاد حکومت صدور ، وزرائے اعظم ، وزیروں ، مشیروں کیلئے مزید گاڑیاں خریدنے کی منظوری دے چکی ہے جو کہ موجود ہ تشویشناک حالات میں انتہائی غلط قدم اور قوم پر ظلم کے متراد ف ہے ، اس لئے حکومت بیورو کریسی ، جج صاحبان، ممبران اسمبلی ، وزیر وں ، مشیروں کو دی گئی مراعات واپس لے اور اس رقم سے غریبوں کو ریلیف فراہم کرے ورنہ ہماری تحریک دن بدن تیز سے تیز تر ہوتی جائے گی ۔
Attachments area

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں