احتساب بیورو آزاد کشمیر نے دو اہم ملزم گرفتار کر لیے

مظفرآباد(دھرتی نیوز)آزاد جموں کشمیر احتساب بیورو نے آزاد جموں و کشمیر کونسل کے ساڑھے تین کروڑ روپے سے زائد رقم کے میگا سکینڈل میں ملوث کشمیر کونسل کے ملازم اور مرکزی ملزم ایس ڈی او رضوان اللہ مروت کو میر پور سے گرفتار کر لیا ہے۔احتساب بیورو نے مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث ملازمین کے خلاف تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔
قبل ازیں اس کیس میں سابق وزیر لوکل گورنمنٹ راجا نصیر کے پی آر او محمد باسط اور ایگزیکٹو انجنیئر کشمیر کونسل خرم شہزاد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ذرایع کے مطابق ملزم محمد باسط جو محکمہ صحت عامہ آزاد کشمیر کا ملازم ہے نے کشمیر کونسل کے ایگزیکٹو انجینئر ملزم خرم شہزاد اور کونسل کے ایس ڈی او رضوان اللہ مروت کے ساتھ ملی بھگت اور فراڈ کے ذریعے اپنےآپ کو پراجیکٹ لیڈر ظاہر کرتے ہوئے کشمیر کونسل کی جعلی سکیموں کے خلاف اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں ساڑھے تین کروڑ روپے سے زائد رقم منتقل کروا کر آپس میں بندر بانٹ کی تھی۔ دوران تفتیش ملزم نے کشمیر کونسل میں سابقہ ادوار میں جعلی سکیموں کے نام پر ہونے والی کروڑوں روپے کی کرپشن کے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں جس کے تانے بانے کافی اوپر تک جاتے ہیں۔ اس سکینڈل کے مرکزی ملزم رضوان اللہ کی گرفتاری سے احتساب کی تفتیش کا دائرہ کار مزید وسیع ہونے کے امکانات ہیں۔ انتہائی با خبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کشمیر کونسل کے سنیئر بیوروکریٹ جو تفتیش میں مطلوبہ ریکارڈ کی فراہمی میں لیت ولعل سے کام لیکر نہ صرف تفتیش میں رکاوٹ بن رہے ہیں بلکہ بالواسطہ ملزمان کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں اس عدم تعاون کی پاداش میں ان کے خلاف احتساب ایکٹ کے تحت کاروائی کرتے ہوئے زیر مواخذہ لاے جانے کے امکانات ہیں ۔ کشمیر کونسل کے بعض با اثر ملازمین نے اپنے آپ کو بچانے اور احتساب بیورو کی کشمیر کونسل کے کرپٹ ملازمین کے خلاف کی جانے والی اس کارروائی کو روکنے کے لیے چیئرمین احتساب بیورو اور احتساب ایکٹ کے داہرہ اختیار کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج بھی کیالیکن عدالت نے اس رٹ پٹیشن کو خارج کر دیا ۔ دریں اثناء احتساب بیورو نے گریٹر واٹر سپلائی اسکیم میر پور میں ہونے والی اربوں روپے کے کرپشن کیس میں ملوث مرکزی ملزم سابق اکاؤنٹ آفیسر پی ایم یو عبدالقیوم ولد اقبال سکنہ بینسہ برنالہ بھمبر جس نے گزشتہ ڈیڑھ دو سال سے مختلف عدالت ہا سے stay لے رکھا تھا کو بھی گرفتار کر کے سیف ھاؤس تھوری مظفرآباد منتقل کر دیا گیا ہے۔ واٹر سپلائی سکیم میرپور کے اس میگا سکینڈل کیس میں ملوث دیگر متعدد ملزمان کے خلاف پہلے ہی تفتیش مکمل کر کے احتساب کورٹ میرپور میں ریفرینس دائر ہو کر ملزمان کے خلاف سماعت جاری ہے جبکہ ایک ملزم جو ملک سے فرار ہے کو اشتہاری قرار دے کر نام ای سی ایل میں ڈلوایا گیا ہے۔ گرفتار ملزم عبدالقیوم سے تفتیش کے دوران مزید اھم انکشافات کی توقع یے۔
آزاد کشمیر احتساب بیورو کی ان کارروائیوں کو بڑے پیمانے پر سراہا جا رہا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ مستقبل قریب میں کرپشن میں ملوث مزید بڑے مگرمچھوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی تاکہ آزاد کشمیرسے کرپشن کے اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔ عوامی حلقوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر کونسل جو انتظامی اور مالی اعتبار سے آزاد حکومت کا ایک ماتحت ادارہ ہے اور سابقہ ادوار میں کشمیر کونسل سے جعلی اور فرضی سکیموں کے نام پر کروڑوں روپے کی رقم تقسیم کی گئی ہے ان کرپٹ لوگوں کے خلاف اعلیٰ سطح پر چھان بین کی جا کر ریفرینس احتساب بیورو کو ارسال کیے جائیں۔
اس وقت کشمیر کونسل کی آزاد کشمیر میں بے شمار کروڑوں کی ترقیاتی سکیمیں بند پڑی ہیں جن کا کوئی ریکارڈ آزاد کشمیر کے محکمہ جات کے پاس نہیں ہے اور کشمیر کونسل یہ ریکارڈ دینے سے لعیت و لعل کررہی ہے اور ان سکیموں میں بھی بڑے پیمانے پر ہونے والی کرپشن جو زبان ذد عام ہے کی بھی حکومتی سطح پر چھان بین کی جا کر اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں