اسینٹوریس کے شیئرز کی تقسیم پر تنازعہ،وزیر اعظم آزادکشمیر کے بیٹے کے خلاف ایف آئی ار

اسلام آباد(دھرتی نیوز)پاکستان کے سب سے بڑے اور منفرد اسٹائل کے حامل تجارتی مرکز”اسینٹوریس“ کی ملکیت کے خاندانی تنازعہ کے طول پکڑنے کے بعد وزیر آزاد کشمیر حکومت سردار تنویر الیاس کے بیٹے سردار عمر تنویر سمیت ان بعض محافظوں کے خلاف تھانہ مارگلہ میں ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔یہ مقدمہ ڈائیریکٹر ایچ آر راجہ شہزاد سلطان کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔ایف آئی ار میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ سردار یاسر تنویر نے اپنے محفظوں کے ہمراہ ایچ ار کے بعض اہلکاران پر تشدد کیا اور انہیں یرغمال بنایا گیا۔
مسئلہ ہے کیا ؟
خاندانی ذرائع کے مطابق یہ تنازعہ اسنٹوریس سمیت دیگر کاروبار کی ملکیتی کمپنیوں ”سردار گروپ“ پاک گلف اور دیگر کے شئیرز کی تقسیم کا ہے اور کمپنیوں کے اکثریتی شیئرز سردار الیاس خان جو چئیرمین ہیں ان کے پاس ہیں جبکہ کچھ شئیرز ان کے بیٹوں تنویر الیاس،یاسر الیاس اور راشد الیاس کے پاس ہیں۔اسنٹوریس کے کچھ شئیرز گلف گروپ کے پاس بھی ہیں جس کا تعین ہونا ابھی باقی ہے اور اس بات کا اعتراف دونوں فریقین کر رہے ہیں۔تنویر الیاس مودہ وقت وزیر اعظم آزاد کشمیر حکومت ہیں۔ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ان کمپنیوں سے اپنے منافع سے زائد رقم اکونٹس سے نکلوا کر اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے استعمال کی۔اب کمپنی پالیسی کے مطابق انہیں کمپنی اکوئنٹس تک رسائی سے روک دیا گیا۔اسی اثناء میں سردار تنویر الیاس نے اپنے بیٹے کو ایک کمپنی کا سی ای او بنا کر ایچ ار ڈیپارٹمنٹ پر قبضہ کروانے کی کوشش کی جس کے بعد حالات مزید خراب ہوئے اور نوبت ایف آئی ار تک پہنچ گئی۔
سینٹوریس کی انتظامیہ کے ترجمان کیا کہتے ہیں ؟
سینٹوریس کی انتظامیہ کے ترجمان کی جانب سے جو بیان جاری کیا گیا اس کے مطابق سینٹورس کے سابق صدر تنویر الیاس کے بیٹے عمر تنویر کے ترجمان کے نام سے جاری پریس ریلیز گمراہ کن اور جھوٹ پر مبنی ہے۔پاک گلف کے اکانوے فیصد حصص چیئرمین کمپنی سردار الیاس خان کی ملکیت ہیں،تنویر الیاس اور انکے دو چھوٹے بھائی صرف نو فیصد حصص کی برابر ملکیت رکھتے ہیں،تنویر الیاس کو کاروبار سے الگ کرنے کا فیصلہ انکے والد اور کمپنی کے چیئرمین سردار الیاس خان کا ہے،تنویر الیاس 2018 سے تا حال کمپنی کے دس ارب روپے اپنے ذاتی اکاونٹ میں شفٹ کر کے سیاست کی نزر کر چکے ہیں،تنویر الیاس کمپنی کے سر مائے کی بندر بانٹ کر کے کاروبار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا چکے ہیں،تنویر الیاس اپنے والد اور کمپنی کے چیئرمین سردار الیاس خان کو چیلنج کر کے دوہرے جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں،گلف کمپنی راولاکوٹ کے آنر سردار شبیر خان کے ساتھ جملہ کاروباری لین دین چیئرمین سردار الیاس خان نے کر رکھا ہے،تنویر الیاس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے،پریس ریلیز میں سردار یاسر اور سردار راشد کو کمپنی کا ڈائریکٹر قرار دیکر اصل حقائق چھپانے کی کوشش کی گئی ہے،تنویر الیاس کاروبار سے اپنے شئیر سے کئی گنا ذیادہ سرمایہ اینٹھ چکے ہیں،کمپنی تنویر الیاس کے سینٹورس میں داخلے پر پاپندی کا اصولی فیصلہ کر چکی ہے،
عمر تنویر خان کے ترجمان کہتے ہیں
قبل ازیں سردار گروپ آف کمپنیز اور سینٹورس گروپ کے سی ای او سردار عمر تنویر خان کے ترجمان نے سردار تنوریر الیاس کی سرکاری اور نیم سرکاری میڈیا ٹیم کے ذریعے بیان جاری کیا تھا کہ ان کاروباری کمپنیوں اور پراجیکٹس کے شیئرز کی تقیسیم کار میں قانونی رکاوٹیں موجود ہیں۔ سردار تنویر الیاس خان اور گلف گروپ راولاکوٹ کے سربراہ سردار شبیر خان کے شیئرز کا قانونی تصفیہ ہونا ابھی باقی ہے۔ سینٹورس گروپ میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری دوسرے کئی گروپس اور افراد نے بھی کر رکھی ہے جبکہ سینٹورس کے ٹائٹل اور ملکیت میں بھی کئی قانونی رکاوٹیں اب تک موجود ہیں جن کا قانونی حل ہونا ابھی باقی ہے۔ ترجمان کے مطابق سردار یاسر نے جو اعدادوشمار اور معلومات سامنے لائی ہیں وہ سراسر خلاف حقائق ہیں سردار یاسر اور سردار راشد نے ان کمپنیوں میں اگر50 کروڑ روپے یا 100 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے تو اس کا جائزہ لیا جائے گا کہ کہاں اور کتنی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق جن ڈائریکٹرز نے کمپنیوں اور پراجیکٹس میں جو سرمایہ کاری کر رکھی ہے وہ اپنی انوسٹمنٹ کا بنک ریٹ سے 5 فیصد زیادہ لیکر شیئر کو قانونی طور پر سیٹل کر سکتے ہیں۔ سی ای او کے ترجمان کے مطابق جن فلیٹ یا دفتروں میں یہ دونوں خود ساختہ آنٹر پینیور بیٹھتے ہیں وہ ہماری ملکیت ہیں اور سینٹورس میں داخلے پر پابندی لگانے کے دعوے کرنے اور بیانات دینے والے پاکستان کے اندر اور پاکستان کے باہر اپنی خیر منائیں، ان عناصر سے قانونی طور پر ہر فورم پر نمٹا جائے گا۔سردار گروپ اور سینٹورس گروپ کے شیئرز اور سرمایہ کاری کی اصل تفصیلات جلد پبلک کر دی جائیں گی۔ سی ای او سردار عمر تنویر کے ترجمان کے مطابق سینٹورس کن حالات میں اور کس نے تعمیر کیا یہ زمانہ جانتا ہے، اس میں کس کا کیا کنٹریبوشن تھا اور ہے یہ بھی سب جانتے ہیں۔ کون سے ڈائریکٹرز اصل ہیں اور کون ہیں، کس کی کیا حیثیت ہے اور کس کے کتنے شیئرز ہیں یہ تمام تفصیلات جلد ہی سامنے لائی جائیں گی۔ ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سینٹورس پر کسی کو بھی غیر قانونی قبضہ نہیں کرنے دیں گے اور غیر قانونی قبضہ کرنے کی کوشش کرنے والے کسی بھول میں نہ رہیں ہم اپنی ملکیت اور حق لینا اچھی طرح جانتے ہیں۔ ہم جس ملک میں رہتے ہیں جہاں قوانین موجود ہیں اور کوئی غیر قانونی قبضہ نہیں ہوسکتا اور اگر غیر قانونی قبضے کی کوشش کی گئی تو ملکی قوانین، عالمی روایات اور مروجہ طریقہ کار کے مطابق نمٹا جائے گا۔