امن و امان قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے،ڈپٹی کمشنر

راولاکوٹ(دھرتی نیوز)ڈپٹی کمشنر پونچھ ممتاز کاظمی نے کہا ہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے راولاکوٹ اور اس کے نواح میں مختلف ایشوز پر ہڑتال کی گئیں،بہت سارے احتجاج مذاکرات کے ذریعے موخر ہوئے لیکن گذشتہ عید سے قبل ٹائیں ڈھلکوٹ روڈ کو بجلی کے زائد بلات کو بنیاد بنا کر ایک احتجاج کیا گیا جس کے دوران چھ روز تک سڑک بند رکھی گئی،سینکڑوں گاڑیاں روکی گئیں،تاجروں کا لاکھوں روپے کا نقصان ہوا،مسافروں کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور مذاکرات سے یہ مسلہ حل نہ ہوا الٹا ڈپٹی کمشنر اور مہتمم برقیات کی گاڑی پر پتھراو کیا گیا اور فائرنگ کی گئی۔ہم نے ایف آئی آرز ان لوگوں کے خلاف دیں جو قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کر رہے تھے،احتجاج اپنے حق کے لیے ہر شہری کا حق ہے لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،منگل کو اپنے دفتر میں ایس ایس پی اور اے ایس پی کے ہمراہ صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیر کو کھڈ بازار کے قریب سڑک کو پتھر رکھ کر بند کیا گیا،ہم نے مذاکرات کے ذریعے احتجاج ختم کروانے کی کوشش کی اور کسی حد تک مذاکرات کامیاب ہو چکے تھے،سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی گئی تھی لیکن چند نوجوانوں نے پہاڑی پر چڑھ فائرنگ کی،یہ لوگ مسلح تھے،ان کے پاس جدید اسلحہ تھا،ہمارے پاس سارے ثبوت موجود ہیں،پولیس کی دو بسوں کو آگ لگا دی گئی اور پولیس اہلکاران پر براہ راست فائرنگ سے نو اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے ایک کو اسلام آباد پمز میں ریفر کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ یہ چند لوگ جو اپنے بڑوں کی بھی بات نہیں مانتے امن و امان خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم نے پیر کے واقعۃ کی دو مزید ایف آیف آئی ار کٹوائی ہیں اور قانوں کو ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا،ان کا کہنا تھا کہ قانوں پہلے بھی موجود تھا لیکن اب اس پر عمل بھی ہو گا اور کسی کو بھی سڑک بند کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔اس موقع پر ایس ایس پی نے کہا کہ ہم نے کھڈ بازار میں پیش آنے والے واقعہ کی دو ایف آئی ارز مزید 90 افراد کے خلاف درج کروائی ہیں،مزید افراد کی شناخت جاری ہے۔ان افراد پر گاڑیوں پر پتھراو کرنے،املاک کو نقصان پہنچانے اور فائرنگ کے الزامات عائد ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی رٹ ہر صور ت نافذ کر کے رہیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ان ہڑتالوں کی وجہ سے جہاں عام شہری متاثر ہوا وہاں تاجر طبقہ،طالب علم اور دیگر شعبہ زندگی کے لوگ بھی بری طرح متاثر ہوئے،ہم نے ماضی میں بھی تحمل سے کام لیا۔کھڈ بازار واقع میں بھی ہمارے طرف سے فائرنگ کی گئی نہ تشدد،یہی وجہ ہے کہ ہمارے نو اہلکار زخمی ہوئے اور دو بسیں جلا دی گئیں،یہ ریاست کا نقصان ہے۔انہوں نے کہا کہ جلد بڑا آپریشن کر کے اس سوسائٹی کو اسلحہ سے پاک کیا جائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں