ایل او سی کوبین الاقوامی سرحد بنانے کی سازش ہو رہی ہے،ڈاکٹر توقیر گیلانی

ہجیرہ ( دھرتی نیوز) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا ہے کہ مادر وطن کی بندر بانٹ کے منصوبوں کے خلاف ہر محب وطن ریاستی باشندے کا بھرپور آواز بلند کرنا ضروری ہے۔ کاہموڑہ گھمیر میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ و سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ گھمیر کے زیر اہتمام حافظ خادم شہید اور قاری وحید شہید سمیت شہدائے جموں کشمیر کے ایصال ثواب کیلئے منعقدہ افطار ڈنر اور بعد ازاں مدارپور میں جے کے ہنڈا ورکشاپ کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں زونل صدر لبریشن فرنٹ نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے فارمولوں پر بھارت اور پاکستان کے حکمران طبقات میں مکمل اتفاق ہے۔دونوں ملک منحوس خونی لکیر کو بین الاقوامی سرحد بنانے اور اپنے اپنے زیر قبضہ ریاست جموں کشمیر کی مختلف اکائیوں کو اپنے ملکوں میں مکمل طور پر ضم کرنا چاہتے ہیں۔ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ حافظ خادم شہید اور قاری وحید شہید نے مادر وطن کی آزادی اور منقسم وحدت کی بحالی کیلئے جدوجہد کی اور اپنی جانوں کو قربان کرنے سے گریز نہیں کیا۔ ہزاروں شہداء کا خون جدوجہد آزادی کا ضامن ہے اور اس خون پر کسی قسم کی سودے بازی بحثیت قوم ہماری اجتماعی غیرت کو چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کا مسئلہ کوئی مذہبی مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک قوم کی آزادی کا مسئلہ ہے اور ایک انسانی مسئلہ ہے۔ ریاست کے لوگ جبری طور پر منقسم ہیں اور ہر طرح کی بنیادی، جمہوری اور انسانی آزادیوں سے جبراً محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاردہ پیٹھ کوریڈور کو کرتار پور کوریڈور سے ملانا درست نہیں۔ یہ کوئی بین الاقوامی سرحد نہیں بلکہ سیز فائر لائن ہے۔ اقوام ِ متحدہ کی قراردادوں میں ریاست کے عوام کیلئے سیز فائر لائن کے آر پار جانے کی کوئی پابندی نہیں لیکن بھارت اور پاکستان کے حکمرانوں نے فوجی یلغار کے ذریعے گزشتہ75سالوں سے ریاست کے عوام کو جبراً تقسیم کر رکھا ہے۔ریاست کے تمام مزاہب کے لوگوں کو اپنے مقدس مقامات پر جانے سمیت ہر طرح کی سیاسی، سماجی اور جمہوری آزادی کا حق حاصل ہونا چاہیے اور شاردہ سمیت تمام قدرتی راستوں کو ریاست کے لوگوں کیلئے کھولنا چاہیے۔ریاست کی تقسیم کے تناظر میں بھارت پاکستان گٹھ جوڑ ریاست کے عوام کیلئے مہلک اور ہماری آنے والی نسلوں کے مفادات پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد ریاست کی مکمل آزادی اور غیر ملکی قبضے کے مکمل خاتمے کی جدوجہد ہے اور ہم شہداء کے خون پر بھارت اور پاکستان نواز سہولت کاروں کو کاروبار نہیں کرنے دینگے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ غیر ملکی قابضوں کی چالوں اور ریاست میں موجود ان کے سہولت کار سیاسی و دہشت گرد گروہوں پر نظر رکھیں اور ریاست مخالف سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کریں تا کہ ریاست کی آزادی کی جدوجہد کو خالص مقامی جدوجہد بنا کر عالمی حمایت حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے شہدائے وطن کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کو دہرایا کہ شہداء کا مقدس لہو ہماری تحریک کی کامیابی کا ضامن ہے اور ریاست کے عوام اپنی زبردستی چھینی گئی آزادی کو ہر صورت میں واپس لیکر ایک آزاد، جمہوری اور سیکولر ریاست جموں کشمیر میں اپنا مستقبل تعمیر کرینگے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں