باغ ضمنی انتخاب،ن لیگ اور پی پی پی کا ون ٹو ون مقابلہ

مظفرآباد (دھرتی نیوز ) ضلع باغ کے انتخابی حلقہ ایل اے پندرہ میں سابق وزیر اعظم تنویر الیاس کی نااہلی کے نتیجہ میں خالی ہونیوالی نشست پر ضمنی الیکشن کی مہم آخری مراحل میں داخل، حتمی صف بندی اور بڑے جلسوں کے بعد مسلم لیگ ن کے امیدوار مشتاق منہاس برتری لیے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایک ہفتہ قبل تک پیپلز پارٹی کے امیدوار ضیاالقمر کی پوزیشن مستحکم تھی جو کہ بھی نظر نہیں آ رہی۔ 08 جون کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں تینوں بڑی جماعتوں کے علاوہ علاقائی جماعتوں اور آزاد امیدواران سمیت درجن کے قریب امیدواران میدان میں ہیں۔آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق مجموعی طور پر اس حلقے میں ایک لاکھ ایک ہزار ایک سو چھتالیس رجسٹرڈ ووٹر ہیں۔ ایک سروے کے مطابق اصل مقابلہ مسلم لیگ ن کے امیدوار مشتاق منہاس اور پیپلز پارٹی کے ضیاء القمر کے درمیان ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کرنل ر ضمیر مقابلے کی دوڑ میں نہیں ہیں۔ مسلم کانفرنس کے امیدوار ذولفقار ایڈوکیٹ اور جماعت اسلامی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار نثار شائق کی مسلم لیگ کے امیدوار مشتاق منہاس کے حق میں دستبرداری کے بعد مشتاق منہاس کی پوزیشن قدرے مضبوط ہو گئی ہے۔ ابتدائی طور پر سردار قمر الزمان کی جانب سے تمام ملدیال برادری کو اکٹھا کر کے پیپلز پارٹی کے امیدوار کی پوزیشن بہتر بنانے کی کوشش نے بھی پیپلز پارٹی جیسی لبرل جماعت کو ایک برادری کی جماعت بنانے کا تاثر مضبوط کیا جسکا وقتی فائدہ تو نظر آیا لیکن الیکشن کا دن قریب آنے تک اسکے ری ایکشن نے دیگر تمام برادریوں کو اکٹھا ہونے پر آمادہ کر لیا۔ اس عمل سے پیپلز پارٹی جیسی بڑی جماعت کی ساکھ کو ایک دھچکا بھی لگا۔بظاہر مشتاق منہاس نے سست روی سے مہم چلائی لیکن اسوقت گراونڈ پر تمام پولنگ سٹیشنز پر وہ ووٹ حاصل کرنے والے واحد امیدوار ہیں، جنہیں بلاتخصیص تمام برادریوں اور قبائل سے ووٹ مل رہے ہیں اور تمام برادریوں کے لیے قابل قبول بھی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پہلے اور گزشتہ روز سنیر نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز شریف نے بھی باغ میں بڑی عوامی اجتماعات سے خطاب کیا جسکے باعث اس حلقے کیضمنی الیکشن مزید دلچسپ ہو گئے ہیں۔اسوقت تک پولنگ سکیمز حتمی ہو کر عملے کی مامورگی عمل میں لائی چکی ہے اور ۸ جون کو پولنگ ہو گی۔