برہان مظفروانی نے قربانی دے کر تحریک آزادی کشمیر کی شمع کو روشن رکھا، خواجہ فاروق احمد ن

مظفرآباد(پی آئی ڈی،دھرتی نیوز)آزاد جموں وکشمیر کے وزیر بلدیات و دیہی ترقی خواجہ فاروق احمد نے کہا ہے کہ برہان مظفروانی نے اپنی جان کی قربانی دے کر تحریک آزادی کشمیر کی شمع کو روشن رکھا ۔ برہان مظفروانی نوجوان نسل کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے جس نے ہمارے نوجوانوں کو پیغام دیا کہ یہ تحریک صرف گولی ہی نہیں بلکہ سوشل میڈیا سے بھی لڑی جاسکتی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ نو جوان نسل ہندوستان سے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے اُٹھ کھڑی ہو۔ مقبوضہ کشمیر میں پندرہ سے تیس سال کے نوجوانوں کو منصوبہ بندی سے شہید کیا جا رہا ہے لیکن ہندوستان کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ سفیر کشمیر سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بات کی۔ یہ تحریک 1931 میں شروع ہوئی اور نوے کی دہائی میں جب مجاہدین یہاں آنا شروع ہوئے تو مظفرآباد کے لوگوں نے انہیں پناہ دی اور اپنے بھائیوں بیٹوں کی طرح خیال رکھا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جموں وکشمیر لبریشن کمیشن کے زیر اہتمام برہان مظفروانی چھٹی برسی کے موقع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود پروفیسر تقدیس گیلانی،سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن کمیشن اعجاز حسین لون، پیپلزپارٹی کے شوکت جاوید میر،چیئرمین پاسبان حریت عزیر غزالی، حریت رہنما مشتاق الاسلام،سید یاسر نقوی، مولانا محمود الحسن اشرف،صدر لبریشن لیگ منظور قادر ایڈووکیٹ، تاجر رہنما عبدالرزا ق خان، ڈائریکٹر جموں وکشمیر لبریشن کمیشن راجہ سجاد لطیف،ڈائریکٹرانتظامیہ جموں و کشمیر لبریشن کمیشن راجہ اسلم خان نے بھی خطاب کیا۔ تقریب خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبودپروفیسر تقدیس گیلانی نے کہا کہ برہان وانی ایک تحریک کا نام ہے جو کشمیر کی قابل فخر ماؤں کا بیٹا اور عصمت والی بہنوں کا بھائی ہے جس نے آزادی کی تحریک میں ایسی روح پھونکی کہ دہلی کے ایوان میں ہل چل مچ گئی۔ اس نے سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو متحرک کیا جو آج کے اس دور میں ہم سب کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔ تحریک آزادی کشمیرکو نئی جہت کے مطابق ڈھالنے کے لیے ہماری حکومت نے جموں وکشمیر لبریشن کمیشن بنایا تاکہ سیاسی بھرتیوں کو روک کر ایسے لوگوں کو لایا جائے جو مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی آواز دنیا تک پہنچا سکیں۔ مقبوضہ کشمیر کے شہید ہماری اس تحریک کے ہیرو ہیں جنکی ہمیں قدر کرنی چاہیے۔ سرینگر میں لاکھو ں خواتین نے ریلی نکال کر ثابت کیا کہ وہ ایک مضبو ط اور قابل فخر عورت ہے جس نے برہان وانی، مقبول بٹ اور افضل گورو جیسے بیٹے پیدا کیے۔ آزادی کا خواب ضرورتکمیل پائے گا اس کے لیے ہمیں کا م کرنے کی ضرورت ہے۔ شوکت جاوید میر نے کہا کہ اس تحریک کو ہمارے اسلاف نے اپنے خون سینچا ہے جسے ہم نے اپنی نسل نو میں لانا ہے۔ ہندوستان نے بنیاد پرستی کے ذریعے کشمیریوں پر غاصبانہ قبضہ کیا ہے اور ان پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ برہان وانی اس تحریک کا ہیرو ہے اور آج کا دن مقبوضہ کشمیر میں یوم مذمت کے طور پر منایا جارہا ہے۔ جب تک ہندوستان کا جابرانہ قبضہ برقرار رہے گاتب تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ تقریب کے آخر میں ایک قرار داد کے ذریعے مقبوضہ جموں وکشمیر کی جیلوں میں مقید حریت پسند راہنماؤں کی ہندوستانی جیلوں میں منتقلی کی مذمت گئی۔قرار داد میں کہا گیا کہ ہندوستان نے سینکڑوں حریت پسند کشمیریوں کو بغیر کسی جرم کے مقبوضہ کشمیر اور ہندوستان کی جیلوں میں قید کر رکھا ہے۔ ان کے خلاف کسی عدالت میں کسی مقدمہ کی سماعت نہیں ہورہی ہے۔ اب ہندوستانی قابض حکومت ان قیدیوں کو ہندوستان کی مختلف جیلوں میں منتقل کر رہی ہے تاکہ ان کے رشتہ داروں کی ملاقات تک ممکن نہ ہو سکے اور جیلوں میں جو تشدد ہوتا ہے وہ دنیا کے سامنے نہ آسکے۔ شرکاء تقریب نے تمام حریت قائدین کو خراج تحسین پیش کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں قید سیاسی و حریت راہنماؤں کی رہائی کے لیے اپنا کر دار ادا کریں۔
٭٭٭٭٭

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں