بھارتی حکومت جموں کشمیر بارے بین الاقوامی قوانین پر عمل درامد یقینی بنائے،صدر کے جی سی فاروق صدیقی

نیویارک(دھرتی نیوز)کشمیر گلوبل کونسل کے صدر فاروق صدیقی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کے اٹوٹ انگ کے طور پر بھارتی دعوے کشمیریوں کی امنگوں کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ اور حقائق کے خلاف ہے۔جموں کشمیر کو عوامی خواہشات کے مطابق جلد آزاد ہونا ہے۔ بھارت بین الاقوامی قوانین پر عمل درامد یقینی بنائے۔فاروق صدیقی نے بھارت کے حکمران سیاسی رہنماؤں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کشمیر کی سیاسی، قانونی اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کے بارے میں حقائق سے آنکھیں بند نہ کریں۔ بھارتی مقبوضہ علاقے میں فوجی طاقت کی مدد سے۔مقامی کمیونٹی سے ترنگے اٹھا کر سڑکوں پر چلنے سے زمین کا عنوان قابض کے حق میں نہیں بدلتا۔ یہ اب بھی آخرکار قانونی مالکان کی ملکیت ہونی چاہیے اور وہ کشمیری قوم ہے۔
فاروق صدیقی نے کہا کہ پیرس کی سڑکوں پر ہٹلر کی افواج نے جب فرانس پر قبضہ کیا تو فوجی طاقت کی بنیاد پر جرات کے ساتھ چل رہی تھی۔ تاریخ گواہ ہے کہ طاقت کے ذریعے قبضہ اور جبر غیر معینہ مدت تک کام نہیں آتا۔ کوئی بھی اختیار جس سے بھارت کشمیر میں جھوٹے طریقے سے لطف اندوز ہو رہا ہے وہ فریب اور عارضی ہے۔ آج کشمیر کی سڑکوں پر قابضین کے جھنڈوں کے ساتھ پریڈ کی جاتی ہے جس میں بھارت کی جارحیت کا مظاہرہ ہوتا ہے اور سخت قوانین اور غیر انسانی وحشیانہ فوجی طاقت سے اختلاف رائے اور آزادی کی آوازوں کو دبایا جاتا ہے۔بھارت کو سمجھنا چاہیے کہ نہ تو ہٹلر کا فرانس پر قبضہ قائم رہا اور نہ ہی کشمیر کا قبضہ بھارت کے پاس زیادہ وقت رہے گا۔ یہ حقیقت جتنی جلدی بھارت سمجھ لے گا اتنا ہی اس کے اپنے معاشی اور سیاسی قد کاٹھ کے لیے بہتر ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 75 برسوں میں بھارت کی مستقل خواہش اور جبر کے باوحود وہ جموں کشمیر کے عوام کی آزادی کی خواہش کو دبانے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ے جی سی کے صدر نے مزید کہا کہ پاکستان کو اپنے زیر انتظام کشمیر کے علاقوں کی بین الاقوامی حیثیت بحال کرنی چاہیے اور اقوام متحدہ کے سیاسی اور شہری حقوق کے معاہدے کے اصولوں کی پاسداری کرنی چاہیے جو تمام لوگوں کے حق کو تسلیم کرتا ہے جس میں “آزادانہ طور پر اپنی سیاسی حیثیت کا تعین کرنے کا حق بھی شامل ہے۔ اپنے معاشی، سماجی اور ثقافتی اہداف کا تعاقب کرتے ہوئے، اپنے وسائل کا انتظام اور تصرف کرتے ہوئے اور روزگار کے ذرائع سے محروم نہ ہوں۔کے جی سی کے صدر نے کہا کہ جموں کشمیر میں قابض قوتوں کو قدرتی وسائل کی لوٹ مار کو روکنا ہوگا جو پچھلے 75 سالوں سے جاری ہے۔کے جی سی کے صدر نے کہا کہ اووسیز کشمیری کمیونٹی بھارت کی طرف سے سیاسی قیدیوں کی جیل میں سخت اور جان لیوا حالات، آزادی اظہار اور پریس پر پابندیوں بشمول تشدد، دھمکیوں، یا صحافیوں کے خلاف بلاجواز گرفتاریوں یا قانونی کارروائیوں کا مسئلہ اٹھاتی رہے گی۔کے جی سی کے صدر نے سوشل میڈیا پر تقریر، سنسر شپ، اور سائٹ بلاک کرنے کے لیے مجرمانہ توہین کے قوانین کے استعمال کی.

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں