بی جے پی کشمیریوں کے خلاف اپنی جارحیت بند کرے،اے آئی پی

سری نگر (دھرتی نیوز) اے آئی پی نےمودی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہ وہ جموں و کشمیر کو ایک تجرباتی لیب بنانے کے اپنے منصوبوں کو ترک کردے،جموں و کشمیر کے لوگوں کو منقسم کرنے کی تمام کوششوں کے خلاف ہمیں مل کر لڑنا ہوگا۔ پارٹی کے ترجمان فردوس بابا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پارٹی نے ماضی میں ہمیشہ ایسے تمام اقدامات کی مخالفت کی ہے اور مستقبل میں بھی ان کی مخالفت کرتی رہے گی، جن کا مقصد جموں و کشمیر کی آبادی کو تبدیل کرنا ہے۔ ترجمان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو جموں میں ان کی تقریر کی یاد دلائی جب انہوں نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو یقین دلایا تھا کہ وہ اپنے باپوں اور دادا کی طرح رہیں گے اور انہیں ہولناکیوں اور مصائب سے بھری زندگی نہیں گزارنی پڑے گی۔ وزیر اعظم کو اپنے الفاظ کاپہرہ دینا چاہئے اور مداخلت کرنا چاہئے اور انتظامیہ کو جموں و کشمیر میں ہر ایک کو ووٹ دینے کی اجازت دینے سے روکنا چاہئے۔ ترجمان نے کہا کہ اگر بی جے پی اور آر ایس ایس ملک کے باقی حصوں میں مبینہ طور پر آبادیاتی تبدیلیوں کے بارے میں روزانہ تشویش ظاہر کرتے ہیں تو اخلاقیات جموں و کشمیر کو سب کے لئے آزاد ہونے کی اجازت کہاں دیتی ہے۔ ترجمان نے اس اقدام کو افسوس ناک اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے بی جے پی پر زور دیا کہ وہ اپنی طاقت سے عوام کی پرامن آواز کو دبا کر ان کے جائز حقوق کو دبانے سے گریز کرے۔ فردوس بابا نے مزید کہا کہ پائیدار امن کے لیے مفاہمت کا مطالبہ کرنے کے بجائے بی جے پی کشمیریوں کو صرف اپنے انتخابی امکانات کے لیے شکست کا احساس دلانے پر تلی ہوئی ہے۔ گپکر الائنس کی طرف سے اے آئی پی کو ایک بار پھر آل پارٹی میٹنگ کے لیے مدعو نہیں کیا جانا بدقسمتی ہے، تاہم یہ بات برقرار رکھی کہ اس مرحلے پر جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفاد میں نہیں ہے کہ وہ ان لوگوں کو بے نقاب کریں جو جموں و کشمیر کے لوگوں کو معلوم وجوہات کی بناء پر اے آئی پی سے دوری بنا رہے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ پارٹی جموں و کشمیر کے لوگوں کے جذبات کی ترجمانی کرتی رہے گی جس کے لیے پارٹی کے نئے سربراہ یر رشید نے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں