راولاکوٹ۔۔پانی سے قرآن پاک کے نسخے برآمد ہونے کے بعد امام مسجد سمیت تین افراد گرفتار

راولاکوٹ(دھرتی نیوز ) راولاکوٹ کے ایک قریبی نالے سے قرآن پاک کے پرانے نسخے بوریوں سے برآمد ہونے کے بعد پولیس نے جامع مسجد کے امام سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا ۔ اس واقعہ کا علم جمعہ کی شام کچھ نوجوانوں کو اس وقت ہوا جب ایک محنت کش کسی پبلک پلیس پر اس حوالے سے بات چیت کر رہا تھا۔ ایک نوجوان اس محنت کش کو ساتھ لے کر اس نالے کے قریب پہنچا جہاں بوریوں میں بند قرآن پاک کے نسخے پانی میں پڑے ہوئے تھے ۔ اس نے بتایا کہ اسے یہ نسخے ایک مسجد کے امام نے دیے تھے کہ یہ بوسیدہ ہو چکے ہیں اور انہیں پانی میں بہہ دیں۔ یہ خبر جب گاؤں میں پھیلی تو علاقے کے لوگ موقع پر جمع ہو گے اور انہوں نے درجن بھر قرآن پاک کے نسخے اور دیگر مذہبی کتب کی بوریاں پانی سے نکالیں۔ پولیس اور مجسٹریٹ بھی موقع پر پہنچ گے تاہم کچھ مشتعل نوجوانوں نے شاہراہ غازی ملت پر دھرنا دے دیا۔ان کا مطالبہ تھا کہ اس واقعہ میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر حراست میں لیا جائے۔ پولیس نے ان دو افراد کو جنہوں نے بوریاں وہاں تک پہنچائیں سمیت جامع مسجد کے خطیب جو اس مدرسے کے انچارج بھی ہیں جہاں سے قرآن پاک لے جائے گے کو حراست میں لے لیا۔امام مسجد نے “دھرتی ڈیجیٹل ” سے بات کرتے ہوئے اس سارے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے اور اسے ایک سازش قرار دیا۔امام مسجد اور دیگر کی گرفتاری کے بعد رات گے دھرنا ختم کر دیا گیا اور روڈ ٹریفک کے لیے کھول دی گئی۔ پولیس اور دیگر تحقیقاتی ادارے اس سارے واقعے کی چھان بین کر رہے ہیں۔ ادھر شہریوں میں اس واقعہ کو لے کر سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راولاکوٹ نے شہریوں کو تحمل سے رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ تحقیقات کے بعد جو بھی شخص اس واقعہ کا ذمہ دار ہو گا وہ سزا سے نہیں بچ سکے گا۔