راولاکوٹ…نوجوانوں کو ترغمال بنانے والوں کے خلاف مقدمہ درج

کھائیگلہ(دھرتی نیوز)پولیس نے بن بیک کے قریب ایک گھر میں یرغمال بنائے گے چار نوجوانوں کو بازیاب کروا کر مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ مذکورہ افراد سمیت دیگر کو گے رات گے حراست میں لے لیا گیا۔قبل ازیں سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا گیا تھا کہ مذکورہ نوجوانوں کو تاوان کی غرض سے اغواء کیا گیا ہے،ایس ایس پی پونچھ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 27 اپریل کی رات کو پولیس کو اطلاع ملی کہ بن بیک کے مقام پر راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے چار نوجوان جنید،سعد،عماد اور عمر مقامی لوگوں کی حراست میں ہیں،پولیس کی ٹیم جب رات گے وہاں پہنچی تو پتہ چلا کہ یہ نوجوان نیلم ویلی سے ہوتے ہوئے راولاکوٹ آئے تھے جس کے بعد یہ تولی پیر جا رہے تھے۔ان میں سے ایک نوجوان سعد سے بن بیک کی ایک لڑکی رابطے میں تھی جو شاید کوئی آن لائن کورس کر رہی تھی،سعد نے راولاکوٹ پہنچ کر لڑکی سے رابطہ کیا و اس نے انہیں گھر چائے پینے کی دعوت دی اور اسی کے گھر چائے پینے چلا گیا جہاں لڑکی کی والدہ سے بھی اس کی ملاقات ہوئی،واپسی پر گاوں کے کچھ نوجوانوں کو شک گذرا تو انہوں نے پیچھا کیا اور سعد سمیت باقی لڑکوں کو ایک گھر میں لے جایا گیا اور انہیں زدوکوب کیا۔ان مقامی افراد نے ایک لڑکے کے گھر فون کر کے ساری صورتحال بتائی اور ورثاء سے کہا کہ وہ پچاس لاکھ روپے کی گارنٹی دے کر ان نوجوانوں کو لے جائیں۔اسی اثناء میں پولیس کو اطلاع ملی تو انہوں نے مذکورہ افراد سمیت ان لڑکوں کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی جبکہ بازیاب کروائے جانے والے لڑکوں کا میڈیکل بھی کروایا گیا ہے۔ایس ایس پی کے مطابق یہ واقعہ اغواء برائے تاوان کا نہیں بلکہ ایک لڑکی اور لڑکے کے آپس کے تعلقات کا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا پر پھلا دیا گیا،پولیس اس سارے واقعہ کی تفتیش کر رہی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں