سہولیات کی فراہمی اول ترجیح، طلبہ منزل پر نظر رکھیں،وائس چانسلر

راولاکوٹ(دھرتی نیوز)جامعہ پونچھ راولاکوٹ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر(پرائیڈ آف پرفارمنس) نے کہا ہے کہ انفراسٹریکچر کی عدم دستیابی کے باعث طلبہ کی مشکلات کا شدت کیساتھ احساس ہے۔کیمپس کی جلد تکمیل کیلئے ہر ممکن کو ششیں کی جا رہی ہیں۔ ان خیالات کا ظہار انھوں نے یہاں فیکلٹی آف ایگریکلچر کے کانفرنس ہال میں فیکلٹی آف منیجمنٹ سائنسز کے طلباء و طالبات سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر ڈین منیجمنٹ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر امتیاز حسین۔رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر عبدالخالق۔ایڈیشنل رجسٹرار ڈاکٹر ماجد محمود طاہر،ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز ڈاکٹر محمد زبیراور طلبہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ڈاکٹر ذکریا ذاکر نے کہا کہ طلبہ کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ حصول علم کیلئے مسائل کا مقابلہ کر نا انبیاء کی سنت ہے۔ہمارے اسلاف نے علم حاصل کرنے کیلئے بہت مسائل کا سامنا کیا۔احادیث کو جمع کرنے میں صحابہ نے کتنے طویل اور مشکل سفر کئے۔انھوں نے کہا کہ طلبہ کیلئے سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیع ہے لیکن سہولیات کی کمی کو طلبہ اپنی کمزوری نہ بنائیں اور حالات کا مقابلہ کرتے ہو ئے اپنی منزل پر نظر رکھیں۔کل یہ بات بے معنی ہو جائے گی کہ آپ نے کن حالات میں تعلیم حاصل کی بلکہ کل عملی میدان میں آپ کی مہارت کو دیکھا جائے گا۔جیسے کوئی مریض ڈاکٹر کے پاس جاکر یہ نہیں پوچھتا کہ آپ نے ڈگری کہاں سے حاصل کی بلکہ ڈاکرکی اپنے پیشے میں مہارت کو دیکھا جاتا ہے اسی طرح آپ کوبھی اپنے پیشے میں مہارت حاصل کرنا ہو گی۔طلبہ سے برائے راست ملاقات کا مقصد یہ ہے کہ میں ان کے مسائل سے آگاہی حاصل کر سکوں۔یہ بات درست ہے کہ نئی جامعات کے مسائل زیادہ ہیں ہم مسائل کی بنیاد پر نئی اور پرانی جامعات کا موازنہ نہیں کر سکتے۔مسلے کی تعریف یہ ہے کہ اس کا فوری کوئی حل نہیں ہو تا لیکن ہم ان کے حل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔آپ سے با ت اس لئے کر رہا ہوں کہ آپ ہماری کوششوں سے آگاہی حاصل کر سکیں۔طلبہ کو معیاری اور باوقار سہولیات کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے جسے پورا کرنے کی غرض سے ہم دن رات کام کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ مجھے طلبہ کی مشکلات کا احساس ہے اس لئے میں بھی اب طلبہ کیساتھ ان فیکلٹیز میں بیٹھوں گا جو کرائے کی عمارتوں میں ہیں۔وائس چانسلر نے اس موقع پر طلبہ کے مختلف سوالوں کے جوابات دیئے اور کہا کہ اگر میں آپ کی جگہ موجود ہوتا تو میرے بھی یہی جذبات ہو تے لیکن یہ بات آپ کے بھی ذہن میں ہو نی چاہیے کہ یہاں عمارتیں بننے کا سوال ہے میرے پاس جادو کی چھڑی بھی نہیں کہ میں آن واحد میں عمارت کھڑی کر دوں لیکن ہم تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے بہت جلد منصوبے کو مکمل کریں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں