سیلاب کی تباہ کا ریاں ،آزادکشمیر میں 41اموت ، 21افراد زخمی

مظفرآباد(پی آئی ڈی)آزادکشمیر کے وزیر خزانہ و ان لینڈ ریونیو عبدالماجد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، آزادکشمیر حکومت اور عوام کی جانب سے پاکستانی بھائیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ اہل کشمیرمشکل کی اس گھڑی میں آپ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ حالیہ بارشوں کے دوران آزادکشمیر میں بھی شدید نوعیت کے نقصانات ہوئے،آزادکشمیر میں 41اموت ہوئیں، 21افراد زخمی جبکہ 458مکانات اور17دوکانیں تباہ ہوئیں۔ 2005کا زلزلہ ہو یا 2010کا سیلاب پاکستان نے ہمیشہ آزادکشمیر کے عوام کی مدد کی ہے۔ حکومت پاکستان مالیاتی معاہدے کے تحت طے شدہ 3.64فیصد کے حساب سے آزادکشمیر کے حصے رقم دینے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے جس کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔ آزادکشمیر پہلی ڈیفنس لائن ہے، حکومت پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے طرز پر عمل پر غور کرے۔ پاکستان کے پرچم کی سربلندی کیلئے کشمیریوں نے ہمیشہ قربانیاں دیں اور آئندہ بھی دیں گے۔ کشمیریوں نے قیام پاکستان سے قبل اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ کیا۔ حکومت پاکستان کو ایسے طرز عمل سے گریز کرنا چاہیے جس سے رشتے کمزور ہوں۔2018کے مالیاتی معاہدے کے تحت حکومت آزادکشمیر کو 74ارب روپے رقم ملنی ہے۔ وفاقی حکومت مشکل حالات میں آزادکشمیر کو پوری رقم نہیں دیگی تو اخراجات کہاں سے پورے کریں گے اور عوام کے مسائل کیسے حل ہوں گے؟۔مشکل کی اس گھڑی میں جس طرح افواج پاکستان امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے اس پر اسے خراج تحسین پیش کرتا ہوں، کشمیری عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں۔ وزیراعظم اور حکومت آزادکشمیر مشکل کی اس گھڑی میں عوام کی بھرپور ریلیف پہنچانے کی کوشش کررہی ہے۔ ان خیالات اظہار انہوں نے سینٹرل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈائریکٹر اطلاعات محمد بشیر مرزا بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر خزانہ عبدالماجدخان نے کہاکہ پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور مشیر امور کشمیر قمرالزمان نے تحریری طور پر کمٹمنٹ کی جس کو پورا کرنے میں لیت ولعل سے کام لیا جارہا ہے اورآزادکشمیر کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے حیدرآباد کراچی اور ملتان موٹروے کیلئے فنڈز موجود ہیں، نالہ لئی کیلئے70ارب کا بجٹ ہے لیکن آزادکشمیر کے 28ارب بھی نہیں دیے جارہے۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے گل پور میں پانی کی سطح 135کیومکس، منگلا میں ایک ہزار کیوسک، نوسیری ڈیم میں 345کیومکس اور پلندری میں 153پانی کا بہاؤ ہے، حکومت متاثرین کو بھرپور ریلیف فراہم کرنے کیلئے روبہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور مشیر امور کشمیر قمرالزمان کے ساتھ میٹنگ میں طے ہوا کہ آزادکشمیر میں ملازمین کی تنخواہیں،ایڈھاک ریلیف اور پنشن بڑھائیں، لیکن اب تک اس تحریری کمٹمنٹ پر عمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے آزادکشمیر کی تعمیر ترقی اور یہاں کے لوگوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے پانچ سو ارب کا ترقیاتی پیکج دیا اسکو بھی فوری ریلیز کیا جائے۔ عمران خان نے آزادکشمیر میں اس وقت مسلم لیگ ن کی حکومت کو پورا بجٹ دیا بلکہ آزادکشمیر کے بجٹ میں 7ارب کا اضافہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ حکومت پاکستان کو اس منفی رویے پر غور کرنا چاہیے۔ وزیراعظم پاکستان وزیرخزانہ کو ہدایت کریں کہ وہ اپنی کمٹمنٹ پوری کریں اور آزادکشمیر کے فنڈز دیے جائیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں