عدالت العالیہ کے حکم پر ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم، تمام ہسپتالوں میں او پی ڈیز کھل گئیں

مظفرآباد، راولاکوٹ (دھرتی نیوز) عدالت العالیہ نے آزادکشمیر بھر میں ڈاکٹرز کی ہڑتال اور او پی ڈی کی بندش کے خلاف دائر رٹ پٹیشن میں احکامات جاری کرتے ہوئے تمام اسپتالوں میں او پی ڈی بحال کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔تمام ڈاکٹرز کو اپنی جائے تعیناتیوں پر حاضری کی ہدایات جاری کرتے ہوئے مقدمہ عنوانی سعید اختر بنام آزاد حکومت وغیرہ میں چیف جسٹس صداقت حسین راجہ اور جسٹس سردار اعجاز نے سماعت کی۔عدالت العالیہ آزادکشمیر نے ہڑتالی ڈاکٹروں کو پورے آزاد کشمیر میں او۔پی۔ڈی۔کھولنے کا حکم دے دیا۔پٹیشنر کی جانب سے صدر ہائی کورٹ بار ہارون ریاض مغل ایڈووکیٹ اور راجہ عبدالحمید خان ایڈووکیٹ نے پیروی کی۔عدالتی احکامات کی روشنی میں محکمہ صحت عامہ نے تمام سرکاری اسپتالوں کے ذمہ داران کو تحریری احکامات کے ذریعے او پی ڈی کی بحالی کی ہدایت جاری کردی ہے، عدالت نے اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ، ڈائریکٹر جنرل سمیت تمام اضلاع کے ڈی ایچ اوز، ایم ایس صاحبان، ڈاکٹر ز کی تنظیموں کے نمائندگان کو طلب کر رکھا تھا اور دوران سماعت عدالت نے ہڑتال پر سخت برہمی کا اظہار کیا، دوران سماعت ہڑتالی ڈاکٹرز کو دس منٹ میں ہڑتال ختم کرنے کا حکم دے دیا کہ محکمہ صحت کے ملازمین لازمی بنیادی سروسز کی تعریف میں آتے ہیں جو کہ ہڑتال نہیں کر سکتے،ان کے مطالبات کا عوامی مفاد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔جو ڈاکٹر ہڑتال کرے گا اس کو پچاس ہزار جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے اورہڑتال کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف سخت ترین کاروائی، تنخواہ بند کرنے کا حکم بھی دیا جا سکتا ہے، دوران سماعت یہ بھی کہا گیا کہ اگر ہڑتال ختم نہ کی گئی کہ تو ہڑتالی ڈاکٹرز کو سبکدوشی کرتے نئے ڈاکٹرز کی تقرریاں عمل میں لائی جائیں،دوران ہڑتال ہسپتالوں میں 401اموات کی تفصیل عدالت العالیہ میں پیش کی گئی جس پر عدالت العالیہ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معزز ججز صاحبان نے قرار دیا کہ ہم یہاں پر لوگوں کے حقوق کے کسٹوڈین بیٹھے ہوئے ہیں،ڈاکٹرز کی ہڑتال جوڈیشنل نوٹس میں ہے اس طرح عوام الناس کو ہسپتالوں میں مرنے کے لیے ان کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جا سکتا ہے،ہڑتال سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے.. جس پر عدالت سخت سے سخت نوٹس لے سکتی ہے،آمدہ تاریخ تک سماعت موخر کر دی گئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں