غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی 19 ویں برسی اتوار کومنائی جائے گی

جی مظفرآباد (دھرتی نیوز)آزاد کشمیر کے بانی صدر غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی 19 ویں برسی اتوار کو آزاد کے مختلف شہروں مٰں منائی جارہی ہے۔ راولاکوٹ میں سردار ابراہیم خان کے مزار(کوٹ متے خان) پر خصوصی اور مرکزی تقریب کا انعقاد ہوگا۔برسی کا آغاز مزار پر فاتحہ خوانی سے ہوگا اور پھولوں کی چادر ڈالی جائے گی،غازی ملت سردار ابراہیم خان عہد ساز شخصیت تھے، تحریک آزادی کشمیر کے نامور ہیرو کادرجہ رکھنے والے ابراہیم خان کشمیر ہی نہیں بلکہ پاکستان کی سطح کی ایک عظیم اور ہمہ جہت شخصیت شمار ہوتے ہیں جنہوں نے نہ صرف عسکری میدان میں کارہائے نمایاں سر انجام دیے بلکہ سیاسی محاذ میں بھی وہ اپنا بھر پور کردار ادا کرتے رہے، سردار محمد ابراہیم خان 22 اپریل 1915ء راولاکوٹ کے گاوں ہورنہ میرا متے نا کوٹ میں پیدا ہوئے آپ کے والد سردار محمد عالم خان علاقے کی نامور شخصیت تھے 1933 میں پونچھ شہر کے ہائی سکول سے میٹرک کا امتحان پاس کرنے کے بعد1938 میں اسلامیہ کالج لاہور سے گریجویشن کی اور اسی عرصے میں کرنل خان محمد خان مہاراجہ کی اسمبلی ھر جا سبھا کے الیکشن منعقدہ 1934 میں پونچھ کی نشست سے کامیاب ہوئے، اس اسمبلی کی مدت 3 برس تھی جو کہ 31 دسمبر 1938کو ختم ہوئی تو مہاراجہ ہری سنگھ نے ممبران اسمبلی کی مشاورت کے ساتھ چند ماہ کے لیے مدت میں اضافہ کر لیا چنانچہ نئی اسمبلی کا انتخاب 31 مئی 1938 کو ہوا اور یہاں بھی پونچھ کی نشست سے کرنل خان محمد خان منتخب ہوئے لیکن اس بار ان کو اس بات کا شدت کے ساتھ احساس ھو چکا تھا کہ ہماری قیادت پڑھے لکھے ہاتھوں میں ہو، چنانچہ 1940 میں ریاستی حکومت نے سردار محمد ابراہیم خان کا تعلیمی وظیفہ مقرر کر دیا اور وہ بار ایٹ لا کے لیے وہ انگلستان چلے گئے1942 میں جب وہ بیرسٹری کا امتحان پاس کر کہ واپس لوٹے تو انہیں میر پور میں پبلک پراسیکیوٹر (پی پی) تعینات کر دیا گیا، 24 اکتوبر 1947 کو سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت اور سربراہی میں آزاد کشمیر کی انقلابی حکومت بنائی گئی جس کا دارلحکومت جونجال ھل پلندری تھا.1948 کو سردار ابراہیم خان اقوام متحدہ میں بھیجا گیا تاکہ وہ سلامتی کونسل میں کشمیریوں کی نمائندگی کر سکیں لیکن اس وقت پاکستان کہ وزیر خارجہ ظفر اللہ خان نے انہیں سلامتی کونسل کے سامنے پیش ہو نے اور اپنا موقف پیش کرنے سے منع کر دیا.چنانچہ سردار ابراہیم خان نے اپنی تحاریر، تقاریر پر اور پریس کانفرنس کے ذریعے مسلہ کشمیر دنیا کے سامنے اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کیا.1948 ہی میں جب چوھدری غلام عباس اور مسلم کانفرنس کے دیگر رہنما رہا ہو کر آزاد کشمیر آئے تو سردار ابراہیم خان نے بطور صدر انکا استقبال کیا ۔مئی 1950 کو سردار ابراہیم خان کو کرسی صدارت سے الگ کر دیا گیا اور ان کی جگہ کرنل علی احمد شاہ کو صدر بنایا گیا.1957 میں سردار ابراہیم خان دوسری بار آزاد کشمیر کے صدر نامزد ہوئے اور 1959 تک اس منصب پر فائز رھے، پھر 5جون 1975 سے 30 اکتوبر 1978 تک وہ آزاد کشمیر کے تیسری بار صدر رھے اور چوتھی اور آخری بار 23اگست 1994 سے 24 اگست 2001 تک وہ اس منصب پر فائز رھے. 31 جولائی 2003 کو وہ اس دار فانی سے کوچ کر گئے .

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں