لوکل باڈیز الیکشن، پندرہویں آئینی ترمیم کا بل واپس لے لیا

مظفرآباد(صباح نیوز)حکومت آزادکشمیر نے لوکل باڈیز الیکشن کے لیے قانون ساز اسمبلی میں پیش کردہ پندرہویں آئینی ترمیم کا بل واپس لے لیا۔ جبکہ حکومت آزادکشمیر نے بلدیاتی الیکشن کے انعقاد میں مزید چھ ماہ کی مہلت کے لیے سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کر دی ہے ۔نظرثانی اپیل پر سماعت جمعہ کو متوقع ہے۔جمعرات کے روز آزادکشمیر حکومت نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کی ہے جس میں سپریم کورٹ کی جانب سے 15اکتوبر سے قبل بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی ڈیڈ لائن پر نظر ثانی کی استدعا کی گئی ہے۔حکومت کی جانب سے معروف قانون دان راجہ سجاد ایڈووکیٹ نے نظر ثانی اپیل میں موقف اختیار کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات ایسے موسم میں ہورہے ہیں کہ جب آزادکشمیر کے لوگ زمینداریوں میں مصروف ہوتے ہیں جبکہ مون سون کی وجہ سے موسم بھی ناسازگار ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے کی گئی حلقہ بندیوں پر اعتراضات کی سماعت عدالت العالیہ اور عدالت العظمی میں ہونا ہے۔ووٹر فہرستوں کی اپ گریڈیشن بھی نہیں ہوئی جبکہ وفاقی حکومت نے فنڈز کی فراہمی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کمک کی فراہمی سے بھی معذرت کی ہے چنانچہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے 6ماہ کا مزید وقت دیا جائے۔الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے شیڈول جاری کررکھا ہے اور 28ستمبر کو پولنگ ہونا ہے۔حکومت نے بلدیاتی انتخاب کے التواء کے لیے اس سے پہلے آئین میں پندرہویں ترمیم کا بل قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا جس کے تحت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اختیار الیکشن کمیشن سے لے کر الیکشن کمشنر بلدیات کو سونپنے اور الیکشن کمشنر بلدیات کے قیام کی تحریک کی گئی تھی جس پر قائمہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ بھی تیار کرلی تھی۔جمعرات کے روز قانون ساز اسمبلی کے سات منٹ جاری رہنے والے اجلاس میں مشیر حکومت چوہدری رفیق نیئر کی تحریک پر قاعدہ معطل کر کے پندرہویں آئینی ترمیم کا بل واپس لے لیا گیا۔جبکہ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی نظر ثانی اپیل پر آج سماعت کے بعد فیصلہ متوقع ہے۔بلدیاتی انتخابات کے التواء کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے تھا،ممبران اسمبلی نے اپنے اختیارات اور ترقیاتی فنڈز بچانے کے لیے بلدیاتی اداروں کو فعال کرنے کے بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں