مجوزہ پندرہویں آئینی ترمیم اور ٹور ازم اتھارٹی کا قیام،آزاد کشمیر بھر میں وکلاء کی ہڑتال

مظفرآباد،راولاکوٹ (دھرتی نیوز)آزادجموں کشمیر بار کونسل کی کال پر آزادکشمیر بھر میں وکلاء کی پیر کو مکمل ہڑتال رہی اور وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوۓ، تمام بار ایسویسی ایشنز کے زیر اہتمامریلیاں نکالی گئیں ،احتجاج مجوزہ پندرہویں آئینی ترمیم اور ٹور ازم اتھارٹی کے خلاف کیا گیا. سنٹرل بار ایسویسی ایشن مظفرآباد میں سنئیر وکلاء نے خطاب کرتے ہوۓ حکومت پاکستان کو متنبی کیا کہ آزادکشمیر میں بھارتی اقدامات نہ دوہراۓ جائیں معروف قانون دان کے ڈی خان ایڈووکیٹ ،راجہ ابرار احمد ایڈووکیٹ،فضل محمود بیگ ایڈووکیٹ و دیگر نے کہا کہ پاکستان نے ہندوستان کو 5 اگست کے اقدامات کرنے کے لیے گروانڈ مہیا کیا گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ کا خاتمہ کر کے ہندوستان کو راستہ دیا گیا وکلاء راہنماؤں نے کہا کہ ریاست کے وجود کے خلاف اسٹیبلشمنٹ کی سازش کے سامنے ڈٹ جانے کو تیار ہوجائیں ہم سے سوالاکھ قربانیوں پر بات کرنے کا حق بھی چھینا جارہا ہے ریاست کے وجود کے خلاف عالمی سازش میں پاکستان کے ادارے استعمال ہو رہے ہیں اگر ریاست کے خلاف سازش جاری رہی تو ریاست پاکستان کو مزاحمت اور کشت وخون کے لیے تیار ہوجانا چاہیے ہمارے آباواجداد نے اگر مہاراجہ فورسز اور ہندوستان آرمی کو نہیں مانا تو کوئی اور بھی کسی غلط فہمی میں نہ رہے جموں کشمیر متنازعہ علاقہ ہے مستقبل کا فیصلہ آزادانہ راۓ شماری سے کرنے کا بنیادی حق رکھتے ہیں مظفرآباد کو سرینگر نہ بننے دیا جاۓ ریاست پاکستان کے کرتا دھرتا ہوش کے ناخن لیں پتہ کریں یہ سب کون کروا رہا ہے وکلاء راہنماؤں نے اعلان کیا اگر یہ مسودہ ٹیبل ہوگیا تو اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے اور دیکھیں گے کہ اسمبلی میں بیٹھے 53 سہولتکاروں کو عوام سے کون بچا سکتا ہے آزادکشمیر سول سوسائٹی وکلاء طلباء اور تمام طبقات فکر کے لوگ ریاست کی تقسیم اختیارات کی واپسی ریاست پر قبضے کی گھناونی سازش کے خلاف یک زبان ہوجائیں یہ ہمارے مستقبل کا سوال ہے وکلاء راہنماؤں نے کل تک آئندہ کے لائحہ عمل طے کرنے کا اعلان بھی .

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں