محکمہ برقیا ت کے سنٹرل سسٹم کی خرابی،عملے کی نااہلی کے باعث کوٹلی اور راولاکوٹ میں بجلی کے بوگس بلات کا اجراء

راولاکوٹ(دھرتی نیوز)محکمہ برقیا ت کے سنٹرل سسٹم کی خرابی،عملے کے نااہلی کے باعث آزاد کشمیر دو سرکلز کولی اور راولاکوٹ میں جولائی کے مہینے میں صارفین کو زائد ٹیکسز کے ساتھ بلات جاری کیے گے ہیں جس کی وجہ سے صارفین پر اضافی بوجھ بھی ڈالا گیا اور خود حکومت کو بھی سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔”دھرتی“ کو محکمہ برقیا ت کی ایک دستاویز ملی ہے جس کے مطابق حکومت پاکستان کی وزار ت توانائی اینڈ پاور نے 9 مارچ 2022 کو زیر نوٹیفکیشن نمبر F-4(5)2021-Policy کے تحت بجلی کے ایسے گھریلو صارفین کو جن کی گھپ سات سو یونٹس تک ہے کووزیر اعظم پاکستان ریلیف پیکیچ کے تحت پانچ روپے فی یونٹ رعایت دی گئی۔یہ ریلیف مارچ 2022 سے جون2022 تک تھی۔ وزار ت توانائی اینڈ پاور پاکستان کے (پاور ڈویژن) نے F-4(5)2021-Policy کے تحت 21-5-22 کو یہ ریلیف چار ماہ کی بجائے تین ماہ تک محدود کر دی جس کا نوٹیفکیشن قدرے دیر سے ہوا جس کی وجہ سے دو سرکلز راولاکوٹ اور کوٹلی میں ریلیف پیکیچ کے تحت جون یعنی چوتھے مہینے کا بل بھی جاری کر دیا گیا یہ بلات 12-06-22 کو صارفین کو جاری کر دئیے گے جبکہ میر پور اور مظفراباد میں یہ بلات نئے نوٹیفکیشن تک روک دئیے گے کیونکہ وہاں واپڈا کی ایک ذیلی کمپنی PITO ا کے علم میں تھا کہ 2-6-22 کو وفاقی کابینہ یہ رعایت واپس کرنے کا فیصلہ کر چکی تھی اور اس کا اطلاق بھی 1-06-22سے ہونا تھا لہذا میرپور اور مظفراباد سرکلز میں وزار ت توانائی اینڈ پاور پاکستان کے (پاور ڈویژن)کے نئے نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد ریلیف پیکیچ ختم کر کے معمول کے بلات جاری کیے گے لیکن رابطے کے فقدان اور نااہلی کی وجہ سے راولاکوٹ اور کوٹلی میں ریلیف پیکیچ کے تحت ہی بلات جاری ہوئے جس کی ایک وجہ محکمہ کے اہلکار یہ بتاتے ہیں کہ چونکہ جون میں ریکوری ٹارگٹ پورا کرنا ہوتا ہے اس لیے عجلت میں جلدی بلات کا اجراء کیا گیا۔اس بات کا جب انکشاف محکمے کے اعلیٰ احکام کو ہوا تو ڈائریکٹر جنرل ٹیرف ایند آڈٹ برقیات آزادکشمیر نے نوٹیفکیشن نمبر690-97-EGTSI/E/22 کے تحت 29-6-22 کو محکمہ برقیات کے شعبہ آئی ٹی کے احکام اور ناظم برقیا ت کوٹلی اور راولاکوٹ کو ایک مکتوب لکھا کہ چونکہ ریلیف پیکیچ کو تین ماہ تک محدود کیا گیا تھا لیکن راولاکوٹ اور کوٹلی میں اس پر عمل نہیں ہو سکا لہذا جولائی میں کے ”بل“ میں اس کا اطلاق کریں۔لہذا ان اضلاع میں جون کے مہینے میں محکمانہ غلطی سے دی جانے والی رعایت کو بہانہ بنا کر محکمہ کا خسارہ پورا کرنے کے لیے وہ ساری رعایت جو جون میں دی گئی جولائی کے بلات میں اضافی ٹیکسز اور اور اضافی یونٹس ڈالا کر پورا کرنے کی کوشش کی گئی۔یہی وجہ ہے کہ راولاکو اور کوٹلی کے بلات میں ٹیکسز کی شرح میرپور اور مظفر اباد میں جاری ہونے والے بلات سے کئی زیادہ ہے۔اب اگر صارفین اس مہینے میں یہ بلات مقررہ تاریخ سے قبل جمع نہیں کرواتے تو آٹومیٹنگ سسٹم کے تحت دس فیصدسرچارج لگ جائے گا اور بعد میں ٹیکسز کی کی شرح کم بھی کر دی گئی تو یہ سرچارج کسی صور ت ختم نہیں ہو سکتا اور یوں صارفین کو رعایت نہیں مل سکتی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں