منگلا ڈیم پاور ہاؤس کے 2 نئے یونٹ کے افتتاح کے موقع پر اعتماد میں نہیں لیا گیا،وزیراعظم

میرپور (پی آئی ڈی)وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جمو ں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے منگلا ڈیم پاور ہاؤس کے 2 نئے یونٹ کے افتتاح کے موقع پر آزادکشمیر حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا اور جب ہمیں اطلاع ملی تومیں نے فیصلہ کیا کہ وزیر اعظم پاکستان ہمارے علاقے میں آرہے ہیں تو میرا وہاں موجود ہونا ضروری ہے اگر میں وہاں نہ ہوا تو وہ مجھے پر الزام لگائیں گے کہ وزیر اعظم آزادکشمیر نے میرا استقبال نہیں کیا۔ چونکہ ماضی میں جب آصف علی زرداری صدر پاکستان تھے تو یہ پنجاب میں موجود نہیں ہوتے تھے اور بعد میں یہ کہتے تھے کہ زردار ی کا پیٹ پھاڑو ں گا۔وزیر اعظم پاکستان کا منگلا آمد پر واپڈ کا آزادکشمیر کی سینئربیورو کریسی کے ساتھ رویہ ہتک آمیز تھا۔وزیر اعظم پاکستان نے اہلیان کشمیر اور منگلا ڈیم کی قربانیوں کا ذکر نہ کرکے پوری کشمیری قوم کی تضحیک کی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا وزیر اعظم آزادکشمیر کے ساتھ جارحانہ اورنا مناسب رویہ تھا جس پر انھیں معافی مانگنی چاہیے۔وزیر اعظم پاکستان کو وزیر اعظم آزادکشمیر کی بات سننی چاہیے تھی۔ اہلیان کشمیر پاکستان کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں اور کشمیر پاکستان کا دفاعی حصار ہے مگر افسوس کا مقام ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ منگلا پاور ہاؤس کے دوران ہمارے ساتھ روا رکھے جانے والا رویہ نہایت ہی افسوسناک ہے۔ میاں شہباز شریف سیاست اور جمہوری روایات سے نابلد ہیں ہم انھیں آزادکشمیر کی سر زمین پر شایان شان استقبال کرنا چاہتے تھے لیکن انھیں عزت راس نہیں آئی اور وزیر اعظم آزادکشمیر کے ساتھ ہتک آمیز روایہ اختیار کیا وزیر اعظم آزادکشمیر کی حیثیت سے میں کشمیریوں کی بے عزتی نہیں ہونے دوں گا اور اس رویہ پر احتجاج کرتا ہوں۔کشمیریوں نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے اپنے اباؤ جداد کی قبریں دوسری مرتبہ پانی میں ڈبوئی اور منگلا ڈیم کی تعمیر اور اپ ریزنگ کے خلاف ایک آواز تک نہ اٹھائی وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کو کشمیریوں اور متاثرین منگلا ڈیم کا شکر یہ ادا کرنا چاہیے تھا انھوں نے اس کے بجائے میرپور کی سر زمین پر کھڑے ہو کر کشمیر کے لیے اعلان کرنے کی بجائے کوہستان کے لیے اعلانات کیے جس پر پوری کشمیری قوم رنجیدہ ہے .ان خیالات کا اظہار انھوں نے یہاں پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاؤس میں منگلا پاور ہاؤس میں 2 نئے یونٹ کی افتتاحی تقریب کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا دفاعی حصارہے ہم وزیر اعظم پاکستان کا استقبال کرنے کے لیے گے تھے لیکن وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کا وزیر اعظم آزادکشمیر سے ملنے کا رویہ جاگیردارانہ تھا یہ روایا ت کشمیری کسی صورت قبول نہیں کرتے اور نہ ہی میں ریاست کے عوام کے ساتھ اس رویہ کی اجازت دیں گے پاکستان میں جو بھی وزیر اعظم ہو گا وہ ہمارے لیے قابل احترام ہے۔انھوں نے کہا کہ کشمیری پاکستان کے جن لا زوال رشتوں میں باندھے ہوئے ہیں انھیں کوئی کمزور نہیں کر سکتا کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑھ رہے ہیں میاں شہباز شریف کو دنیا بھر کے لوگ یا د آئے لیکن وہ کشمیریوں کو بھول گے انھوں نے کہا کہ میرپور کو ٹافی اور ریوڑی کے لالی پاپ دئیے جا رہے ہیں میرپور کو 600 کیوسک پانی کی فراہمی نہیں کی گی۔ رٹھوعہ ریام برج مکمل نہیں کیا گیا 6 ارب روپے کا پی ایم یو کا منصوبہ بھی التواء کا شکار ہے آزادکشمیر کو سابق وزیر اعظم عمران خان نے 500 ارب روپے دینے کا اعلان کیا تھا وہ بھی نہیں دئیے اور آزادکشمیر کے اپنے بجٹ میں سے بھی فنڈز فراہم نہیں کیے۔ہمیں بلدیاتی الیکشن کے لیے بھی فورسز نہیں دی گی اب میرپور اور پونچھ ڈویژن کے بلدیاتی الیکشن کے لیے پنجاب اور کے پی کے سے فورسز ہم نے خود اپنے ذاتی تعلقات سے لی ہیں۔انھوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے دونوں ڈویژن مظفر آبا د اور راولا کوٹ میں پی ٹی آئی نے لینڈ سلا ڈ وکٹری حاصل کی ہے ہماری سول سروس نے زبر دست الیکشن کروائے۔ میاں شہباز شریف کے اس رویہ پر آزادکشمیر کی اپوزیشن کو بھی آواز اٹھانی چاہیے کشمیریوں کی عزت وقار سانجھا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ شہباز شریف کا رویہ سے پاکستان اور کشمیریوں کے رشتوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی میں وزیر اعظم پاکستان کو اہلیان میرپور کے مسائل، ٹور ازم کے فروغ واٹر سپورٹس سمیت دیگر قومی ترقی کے منصوبوں پر بات کرنا چاہتا تھا لیکن وزیر اعظم نے بات نہیں کرنے دی،وزیراعظم شاید تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ان کی جماعت کی کامیوں سے شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اسی لے آزادجموں و کشمیر کے منتخب وزیراعظم کے ساتھ ان کا برتاو مملکت پاکستان کے وزیراعظم کو ہرگز زیب نہیں دیتا، انھوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے LOC کا دورہ کرکے بھارت کو پیغام دیا ہے کہ وہ وطن عزیز کے ایک ایک انچ حصہ کے محافظ ہیں بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ آزادکشمیر اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کرے گا تو ہماری مسلح افواج اسی طرح ڈٹ کرجواب دے گئی جس طرح آبی نندن کے طیارے کو خلاف ورزی پردیا تھا،پاکستان اور فوج ہمارے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں