پندرویں آئینی ترمیم سے متعلق معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل برداشت ہے،آل پارٹیز پیپلز رائیٹس فورم

راولاکوٹ (دھرتی نیوز)حکومت آزادکشمیر آل پارٹیز فورم سے کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی کوشش کررہی ہے۔فورم کی یہ تیسری پریس کانفرنس ہے۔شدید ترین احتجاج کے بعد حکومت سے تحریری معاہدہ ہوا اور اس احتجاج کی اہم وجوہات پندرویں آئینی ترمیم اور ٹورازم ایکٹ اتھی۔اس معاہدہے کو ایک ماہ ہونے والا ہے،اس معاہدہ کی خلاف ورزی کسی نہ کسی طرح سے شروع ہورہی ہے،سیاحتی مقام تولی پیر سے اس خلاف ورزی کاآغاز کیاگیا۔ایک معاہدہ ہوا تو اس کی خلاف ورزی کیوں کی جا رہی ہے،ٹورازم اتھارٹی کے حوالے سے حکومت سے جو معاہد ہ کیا تھا اس سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ٹورازم اتھارٹی انتہائی خطرناک عمل ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیاجاسکتا۔ٹور ازم اتھارٹی غیر ریاستیوں کو نوازنے کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔حکومت نے اگر اس معاہدے کی خلاف ور زی کی کوشش کی تو اس معاہدہ کو ختم تصور کیاجائے گا اور احتجاج اسی طرح سے شروع کرے گا۔10 ستمبر کو تولی پیرمیں ایک پروگرام کریں گے جس میں عوام علاقہ بھرپور شرکت کریں۔بجلی کے بلات میں لگائے جانے والے ٹیکسز کے حوالے سے دو ماہ کاو قت لیا گیا کہ کمیٹی قائم کر کے ٹیکسز ختم کیے جائیں گے،لیکندیگر ٹیکسز کا حجم بڑھا دیا گیا،ایک ٹیکس ہٹا کر دوسرے ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی،آل پارٹیز فورم کے ممبران نے کمشنر پونچھ، ڈپٹی کمشنرپونچھ، ایکسین برقیات کے ذمہ داران نے خود اعتراف کیا کہ یہ ٹیکسز ناجائزہیں، صارفین بل درست کروائیں یا آئندہ بل سے ان کے اضافی پیسے منہا کر دیئے جائیں گے۔اس طرح کی کیفیت جان بوجھ کر پیدا کی گئی۔حکومت کومتنبیٰ کرتے ہیں کہ آئندہ بل معاہدے کے مطابق دیں اگر ایسا نہ ہوا تو اس معاہدے کو ختم تصور کیا جائے گا۔جو ہمارے تحفظات ہیں انہیں دور کیا جائے،لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور 435 میگاواٹ کے حوالے سے آزادکشمیر کو لوڈشیڈنگ فری زون قرار دینے کا مطالبہ کیاگیا تھا، جس پر حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔حکومت سے طے ہوا تھا کہ دیگر مسائل کے حل کیلے کمیٹی بنے گی بجلی کے بلات سے سرچارج،انکم ٹیکس اور دیگر ٹیکسز کے خاتمے کے حوالے سے کمیٹی قائم کرنے اور مطالبات کے حل کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔لیکن ابھی تک کمیٹی قائم نہیں کی گئی۔ معاہدے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل کمیٹیز بنائی جانی چاہیے۔دو ماہ کا وقت اگر پورا ہو گیا تو پھر ہم ذمہ دار نہیں ہوں گئے اور سخت احتجاج کریں گے،گوئیں نالہ کھڈ والے واقع کے حوالے سے صدر بار کی قیادت میں ٹیم تشکیل دینے کے حوالے سے یقین دہانی کروائی گئی تھی اس پر بھی عمل نہیں کیاجارہا۔جس کیلئے پندہ دن کا ٹائم تھالیکن ایک ماہ ہونے والا ہے عمل در آمد نہیں ہوا۔ججز، بیورو کریسی اور دیگر مراعات کے حوالے سے کمیٹی ابھی تک نہیں بنائی گئی،آٹے کی سبسڈی کے حوالے سے بھی کمیٹی قائم نہیں کی گئی، ان خیالات کااظہار آل پارٹیز فورم کے چیئرمین سردار زاہد رفیق ایڈووکیٹ نے دیگر جماعتوں کے نمائندگان کی موجودگی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سردار محمود صابر خان ضلعی صدر جموں کشمیر پیپلزپارٹی،سردار عامر خورشید خان ضلعی صدر پاکستان پیپلز پارٹی،سردار عمران سجاق صدر گڈز ٹرانسپورٹ پونچھ،سردار عمر نزیر کشمیری سنیئر نائب صدر انجمن تاجران، سردار شاہد خورشیدڈپٹی جنرل سیکرٹری انجمن تاجران، خواجہ عمران اشرف حلقہ صدر مسلم لیگ ن،ناصر سرورجموں کشمیر لبریشن فرنٹ، سردار انور خان رہنما جماعت اسلامی، اظہر احمد کاشر این ایس ایف،ذوالفقار عارف ضلعی صدر نیشنل عوامی پارٹی،سرو راجیہ انقلابی پارٹی کے رہنما سردا رتوصیف، پاکستان پیپلزپارٹی حلقہ نمبر پانچ کے صدر ڈاکٹر سردار محمد شیراز خان اور دیگر بھی موجود تھے، ان رہنماؤں نے مزید کہا کہ ٹائیں ڈھلکوٹ سڑک کا نام پہلے سے ہی سردار بہادر علی خان کے نام سے منسوب ہے، اب اس روڈ کا نام کس طرح تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ہمارا دوٹوک موقف ہے کہ نیا نوٹیفکیشن فوری منسوخ کیا جائے اور سردار بہادعلی خان روڈ کے نام کے بورڈ سڑک پر آویزاں کیے جائیں،صغیر چغتائی مرحوم کے نام پر کچھ اور مختص کیاجائے،۔فوری نوٹیفکیشن منسوخ کیا جائے۔گوئیں نالہ روڈ کی خستہ حالی کے حوالے سے حکومت پنجاب سے رابطہ کرکے سڑک کی بحالی کو یقینی بنایا جائے،ہنگامی بنیادوں پر اس سڑک کو بحال کیا جائے۔جس روٹ پر سڑک بنی ہے وہ انتہائی خطرناک روٹ ہے،لوڈشیڈنگ کے حوالے سے جو چیزیں طے ہیں اس پر عمل کیا جائے،آزادکشمیر کو لوڈشیڈنگ فری زون علاقہ قرار دیاجائے۔میرپور، کوٹلی اور دیگر مقامات پر بجلی کے بلات اور دیگرمطالبات کے حوالے سے جاری دھرنا کی حمایت کرتے ہیں۔آ ل پارٹیز فورم کی اپنے مطالبات کے حق میں کی گئی ہڑتال موخر ہوئی تھی اس کو ہم نے ختم نہیں کیا تھا۔برقیات کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ معاہدہ حکومت سے گیا تھا اس لیے اس پر عمل در آمد بہر صورت کیاجائے۔وزیراعظم آزادکشمیر نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے جو اعلان کیا تھا اس پر عمل کیاجائے، بجلی کے بلات پر عدالت کے حکم کی مہر لگانا سمجھ سے بالا تر ہے۔وزیرا عظم آزادکشمیر تنویر الیاس کا اعلان ہے کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ختم کی جائے گی۔بلات پر سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دینے کی کوئی توق نہیں بنتی کیونکہ پی ایم کے حکم پر یہ ٹیکس ختم ہوا۔: بجلی کے بلات پر ٹیکسز کی کسی صورت جوازیت نہیں بنتی،بلات سے ٹیکسز کو فوری طورپر ختم کیا جائے، حکومت آزادکشمیر آل پارٹیز سے کیے گئے معاہدے کی فوری طورپر عمل در آمد کرے اگر اس معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو اس کے سنگین ن تائج برآمد ہوں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں