پیپلزرائٹس فورم کی حکومت کو 5اگست تک کی ڈیڈ لائن

راولاکوٹ (دھرتی نیوز)آل پارٹیز پیپلزرائٹس فورم پونچھ نے حکومت آزادکشمیر کو پانچ اگست کی ڈیڈ لائن دی ہے اور کہا ہے کہ اگر مقررہ تاریخ تک چارٹر آف ڈیمانڈ کے مطابق ہمارے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو پھر 6اگست کو مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی اور اسی روز آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، یہ اعلان فورم کے چیئر مین سردار زاہد رفیق ایڈووکیٹ نے راولاکوٹ انجمن تاجران کی کال ہونے والے شٹرڈاؤن کے موقع پر نکالی احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، راولاکوٹ انجمن تاجران کی کال پر گزشتہ روز دیگر مقامات کی طرح راولاکوٹ میں بھی مکمل شٹرڈاؤن رہا، راولاکوٹ شہر میں کوئی بھی تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رہے، حتیٰ کہ بیکری، سبزی فروٹ کی دکانیں اور ہوٹل بھی بند رہے،گزشتہ روز منگل کو راولاکوٹ انجمن تاجران کے زیر اہتمام ایک ریلی نکالی گئی جو شہر کا چکر لگانے کے بعد احاطہ کچہری میں جاری دھرنا کے قریب پہنچ کر اختتام پذیرہوئی جہاں احتجاجی جلسہ بھی منعقد کیا گیا، اس احتجاجی جلسہ سے آل پارٹیز پیپلزرائٹس فورم کے صدر سردار زاہد رفیق ایڈووکیٹ، راولاکوٹ انجمن تاجران کے صدر سردار عبدالنعیم، ترجمان آل آزادکشمیر انجمن تاجران سردار وسیم خورشید، تحفظ ناموس رسالت کے صدر مفتی عبدالخالق،تاجر رہنماؤں مصطفی سعید، سردار عمر نذیر کشمیر ی، سردار شاہد خورشید،گڈز ٹرانسپورٹ یونین کے عمران سجاق، ٹرانسپورٹ ورکرز یونین کے لالہ نواز، انجمن تاجران مجاہد آباد کے صدر فیاض صابر، سردار انشاد خان اور دیگر نے خطاب کیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سردار زاہد رفیق نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے، ہم حکمرانوں کو یہ باور کروانا چاہتے ہیں کہ کشمیریوں نے باغیر ت نمائندے ابھی زندہ ہیں ان کے ہوتے ہوئے کوئی تقسیم کشمیر کو تصور بھی نہیں کر سکتا،ہم آزادکشمیر کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دلوانے کی جدوجہد کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ بجلی پر غیر ضروری اور ناجائز ٹیکسز کی وصولی بند کی جائے، ہمارا مشن ہے کہ آزادکشمیر میں لینٹ افسران، بیورو کریسی اور ججز کو دی جانے والی مراعات واپس لی جائیں، پندرہویں ترمیم اور ٹورازم اتھارٹی کی منظوری سے گریز کیا جائے، دوران احتجاج گرفتار ہونے والوں کو فوری رہا کیا جائے اورکھڈ واقعہ کی تحقیق کروائی جائے، گریڈ سولہ تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں فوری اضافہ کیا جائے، آٹا پر گلگت بلتستان کی طرح سبسڈی فراہم کی جائے،ان مطالبات کو لیکر اب نہ صرف تمام سیاسی جماعتیں، تاجران، ٹریڈ یونینز متحد و متفق ہیں بلکہ اب وہ جیل بھر و تحریک، سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی روش پر نکل پڑے ہیں اگر حکومت نے اب بھی ہوش مندی سے کام نہ لیا تو عوام کی قوت سے انہیں ایوانوں سے باہر نکال دیں گے، عوام کے ٹیکسز پر عیاشیاں کرنے والوں کو اب زیادہ مہلت نہیں دی جاسکتی، مقررین نے کہا کہ پولیس نے اپنے حق کیلئے آواز بلند کرنے والوں کو گرفتار کرکے ان پر تشدد کیا، تھوراڑ کے عابد نامی ایک نوجوان پر ظلم کیا گیا،وہ تشویشناک حالت میں ہے اور اسے پھر ہسپتال سے حوالات لے جایا گیا ہے جو کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، اس لئے انتظامیہ اسے فوری دوبارہ ہسپتال منتقل کرے اور اسے علاج معالجہ کی مکمل سہولت فراہم کرے ورنہ ہم تھانے کا گھیراؤ کرنے سے گریز نہیں کریں گے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں