ہائی کورٹ کا فیصلہ بحال، پی ڈی اے سمیت جملہ ترقیاتی اداروں کے چئیرمین فارغ

راولاکوٹ(دھرتی نیوز)سپریم کورٹ آف آزادجموں و کشمیر کے تین رکنی بنچ نے آزاد کشمیر میں ترقیاتی اداروں کے نوتعینات شدہ چئیرمینوں کی تقریوں سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر رٹ پٹیشن خارج کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو بحال رکھا اور آزاد کشمیر کے جملہ ترقیاتی اداروں کے چئیرمینوں کو فارغ کرنے اور ان اداروں کا چارج محکمہ تعمیرات عامہ کے ان افیسرز کے حوالے کرنے کا حکم دیا جو اس میعار پر پورا اترتے ہوں۔آزاد جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ راولاکوٹ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں تعینات کیے گے چیئرمین عامر جمیل کی تعیناتی کے خلاف راشد افراز کی جانب سے کی گئی ایک رٹ پٹیشن میں کیا تھا۔عامر جمیل کی تقرری 16-08-2022 کو کی گئی اور اس نوٹیفکیشن کو 05-09-2022 کو چیلنج کیا گیا تھا۔اس فیصلے پر عمل نا کیا گیا اور یہ معاملہ سپریم کورٹ میں لے جایا گیا۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بنج جس میں جسٹس راجہ سعید اکرم (چیف جسٹس)،جسٹس خواجہ محمد نسیم، جسٹس محمد یونس طاہر شامل تھے سماعت کی۔عدالت نے ماتحت عدالت کا فیصلہ بحال رکھتے ہوئے میرپور،مظفراباد،راولاکوٹ سمیت تمام ترقیاتی اداروں کے نوتعینات شدہ چئیرمینوں کو فارغ کرنے اور اس عہدے کا چارج محکمہ تعمیرات عامہ کے چیف انجنئیرز اور ایس ای کے حوالے کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔عدالت نے میرپور اور مظفراباد کی اتھارٹیز کا چارج چیف انجنئیرز تعمیرات عامہ کو جبکہ راولاکوٹ سمیت دیگر اتھارٹیز کا چارج ایس ای تعمیرات عامہ کو سونپے جانی ہدایت کی۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ترقیاتی ادارے وہی کام کر رہے ہیں جو لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990 کے تحت بلدیاتی اداروں کو تفویض ہیں ان میں 72 اقسام کے کام شامل ہیں لہذا ان کے لیے حکومت یکساں قواعد و ضوابط بنائے،قبل ازیں ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کے ماتحت ترقیاتی اداروں کے رولز اپنانے کی ہدایت کی تھی اور تقرریوں کے لیے بھی رولز بنانے کی ہدایت کی تھی۔عدالت کے اس فیصلے کے بعد متعلقہ چئیرمینوں نے چارج چھوڑ دئیے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں