یاسین ملک نے عدالتی کارروائی کے خلاف بھوک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کر دیا

نئی دہلی(کے پی آئی)نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قیدجموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک نے اپنے خلاف جعلی مقدمات اور غیر منصفانہ بھارتی عدالتی کارروائی کے خلاف بھوک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ بھارتی اخبار کے مطابق جیل حکام نے بتایا کہ یاسین ملک نے جمعہ کو کھانا کھانے سے انکار کر دیا اور غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ ایک سینئر جیل اہلکار نے بتایا کہجیل حکام نے ان سے ملاقات کی اور ان کے مطالبے کے بارے میں پوچھا۔ یاسین ملک نے انہیں بتایا کہ ان کے کیس کی صحیح طریقے سے تفتیش نہیں ہو رہی ہے۔ جیل حکام نے انہیں اپنی ہڑتال ختم کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کی، لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ یاد رہے گزشتہ ماہ این آئی اے عدالت نے منی لانڈرنگ کے الزام میں انہیں عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ ان کے خلاف جموں میں سی بی آئی اور ٹاڈا کورٹ میں الگ الگ مقدمات زیر سماعت ہیں۔جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان رفیق ڈار کے مطابق محمد یاسین ملک نے اپنے خلاف دائرکردہ جملہ فرضی و من گھڑت مقدمات میں غیر منصفانہ عدالتی کارروائی اور انہیں عدالتوں میں جسمانی طور پر پیش نہ کرنے پر 22 جولائی سے غیر معینہ مدت تک کے لئے بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں