انجمن تاجران پونچھ ڈویژن کی اپیل پرشٹر ڈاون ہڑتال، حکومت کو3 جون کی ڈیڈ لائن

راولاکوٹ (دھرتی نیوز ) انجمن تاجران پونچھ ڈویژن کی اپیل پربجلی کے بلات میں پر ٹیکسز میں اضافہ،لوڈ شیڈنگ اور آٹے کی مبینہ سبسڈی بحالی کیلئے پونچھ ڈویژن میں بدھ کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی گئی تھی۔ہڑتال کی کال پر راولاکوٹ شہر سمیت بعض چھوٹے شہروں میں مکمل جبکہ پونچھ ڈویژن کے دیگر شہروں میں جزوی طور پر ہڑتال رہی۔راولاکوٹ شہر کی تمام مارکیٹیں بشمول بیکرز بند رہیں۔سبزی اور فروٹ کی بعض دکانیں صبح کے وقت کھلی رہیں جنہیں راولاکوٹ انجمن تاجران کے نمائندگان نے زبردستی بند کروایا۔ شدید موسمی حالات اور بارش کے باعث گاڑیوں کی آمدورفت بھی کم رہی۔راولاکوٹ انجن تاجران کے صدر عمر نذیر کشمیری، سنیئر نائب صدر راجہ امتیاز رحمت، سردار قدیر خان، محمد شوکت خان، خان افتخار، سردار ممتاز ا احتشام، جاوید جان، سردار عادل، انجمن تاجران پانیولہ کے صدر راجہ اسد منصف، سنان عزیز،ندیم اشرف، صدام حیات اور دیگر نے شرکاء دھرنا سے خطاب کیا۔ منتظمین دھرنا نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انجمن تاجران سول سوسائٹی کے ہمراہ 23 دنوں سے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں جو کہ غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔ حکومت ہوش کے ناخن لے، ہم پر امن جدوجہد کر رہے ہیں۔ 3 جون کے بعد حالات خراب ہونے کی زمہ داری ہم پر نہیں ہو گی۔ راولاکوٹ سمیت تمام پونچھ ڈویژن کے تاجران کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ تاجران کی جرات غیرت مندی اور استقامت کو سلام ہو،حکومت کو گلگت بلتستان کے برابر آٹا ریٹس دینے ہوں گے۔ سبسڈی ہمارا حق ہے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں سبسڈی دی جا رہی ہے۔مقررین نے کہا کے آٹے پر سبسڈی اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت پاکستان اور ہندوستان اپنے زیر انتظام علاقوں مین دینے کے پاپند ہیں۔ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں عمل کررہا ہے جبکہ پاکستان گلگت مین سبسڈی آٹے پر دے رہا ہے جبکہ پاکستان آزاد کشمیر میں اس پر عمل نہیں کرتا جبکہ بجلی ریاست سے پیدا ہوتی ہے اس پر ظالمانہ ٹیکس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جاے گا اور دونوں مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج اور دھرنا جاری رہے گا۔کسی صورت کمپرومائز نہیں کیا جاے گا اور آئندہ مرحلہ زیادہ سخت ہوگا۔آج تک ہم نے کنٹرول کیا ہیے اور پرامن رکھا ہیے ہیے لیکن آئندہ کوئی خرابی پیدا ہوئی تو اسکی زمہ دار حکومت اور انتظامیہ ہوگی۔ سیکٹری خوراک کے اس بیان کو مذائقہ خیز قرار دیا گیا جس میں انہوں نے کہا کے حکومت آٹے پر سبسڈی دے رہی ہیے یہ محکمہ خوراک ایک مافیا ہیے جو سبسڈی کے نام پر پیسے لیکر عیاشی کرتے ہیں جس سے عوام کوکوئی سہولت نہیں۔ پاسکو سے ادھار گندم خریداری کرکے محکمے کے اہلکار پیسے اپنے اکاؤنٹ میں رکھ کر سود کھاتے ہیں اور پاسکو کی حکومت آزاد کشمیر چودہ ارب روپے کی مقروض ہمیں رام کہانی کی ضرورت نہیں ہمارے ہوصلے بلند ہیں اور آخری فتح تک جدوجہد جاری رہے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں