بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے گے تو عوامی تحریک چلائیں گے،مرکزی رہنماء ن لیگ

راولاکوٹ (دھرتی نیوز)پاکستان مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے مرکزی رہنما، سابق وزیر حکومت، ٹکٹ ہولڈر سردار طاہر انور، سابق صدارتی مشیر سردار اعجاز یوسف نے اسمبلی کی طرف سے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے قرارداد کو مسترد کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق مقررہ شیڈول پر بلدیاتی الیکشن نہ کروائے گئے تو عوامی تحریک چلائیں گے، عدالتی احکامات کے مغائر کوئی بھی قدم غیر آئینی تصور ہو گا،آزادکشمیر کے آئین کے مطابق بلدیاتی الیکشن کروانا حکومت کی ذمہ داریوں میں شامل ہے اور اس وقت آزادکشمیر کسی بھی طرح کے بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا، قانون ساز اسمبلی نے جو قرارداد منظور کی اور آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کیا اس سے آزادکشمیر میں سنگین بحران سے دوچار ہو جائے گا، اس لئے حکومت ہوش کے ناخن لے اور طے شدہ شیڈول کے مطابق بلدیاتی الیکشن کروا کر عوامی امنگوں کی ترجمانی کرے ورنہ حکومت اور اپوزیشن کے ممبران عوامی غیض و غضب سے محفوظ نہیں رہ سکیں گے، یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اتوار کو غازی ملت پریس کلب راولاکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر سابق ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن سردار ذاکر خان، صدر ن لیگ حلقہ چار خواجہ عمران اشرف، سردار نجیب ریاض، سردار زاہد خان اور دیگر بھی موجود تھے، ان رہنماؤں نے کہا کہ حکومت آزادکشمیر نے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے یہ ڈھونگ رچایا ہے اور اپوزیشن کے ممبران اسمبلی نے معروضی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت کا ساتھ دیا جو قابل مذمت عمل ہے، یہ صریحاً آئین شکنی ہے جس کا خمیازہ حکومت کو زیادہ بھگتنا پڑے گا، حکومت نے الیکشن میں ناکامی کے ڈر سے راہ فرار اختیار کی، اسمبلی کی طرف سے اس قرارداد کی منظوری کے بعد ان تمام ممبران اسمبلی کی ساکھ متاثر ہوئی ہے جو اس کا حصہ بنے، وزیر اعظم آزادکشمیر سیاست میں نو آموز ہیں اس لئے وہ بھی بہت سے پیچیدگیوں اور امور کو سمجھ نہیں پائے، ان کی یہ نادانی ان کو لے ڈوبے گی، قبل ازیں حکومت آزادکشمیر نے الیکشن کمیشن کی تجاویز سے اتفاق کیا تھا اور بلدیاتی الیکشن کروانے کی رضا مندی ظاہر کی تھی لیکن بعد ازاں حکومت نے بھی ناکامی کے خوف سے الیکشن ملتوی کرنے میں عافیت سمجھی، اسمبلی سے کثرت رائے سے جو قرارداد منظور ہوئی وہ توہین عدالت اور آئین شکنی کے زمرے میں آتی ہے اس لئے حکومت کو چاہیے کہ وہ سہارے ڈھونڈنے کی بجائے حقائق کا سامنا کرے اور بلدیاتی الیکشن میں آکر مقابلہ کرے کیونکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ختم کرنے کا اختیار کسی کو نہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے مقررہ شیڈول کے مطابق الیکشن نہ کروائے تو ہم جماعت کے پلیٹ فارم سے تحریک چلائیں گے، حکومتی اراکین اور وزراء کا رویہ بھی درست نہیں اور قوانین سے نابلد وزراء مسائل کا باعث ہیں، وزیر قانون اور چیف جسٹس کا معاملہ بھی تشویشناک ہے، وزیر قانون کو کم از کم قانونی تقاضوں اور آداب کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے، وزراء کی غیر سنجیدگی بھی تشویشناک ہے، انہوں نے جشن آزادی پاکستان کے موقع پر پوری پاکستانی و کشمیر ی قوم کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ تجدید عہد کا دن ہے، ہمارے اسلاف نے جس مقصد کیلئے قربانیاں دی تھیں اس کے حصول کیلئے ہم آج بھی ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں، ایک اور سوال کے جواب میں سردار طاہر انور اور اعجاز یوسف کا کہناتھا کہ پونچھ میں مسلم لیگ ن متحد و متفق ہے، جو اختلافات و غلط فہمیاں تھیں وہ عارضی تھیں اب ن لیگ کے اندر ایسی کوئی فضا موجود نہیں، مستقبل میں ہم متحد و منظم ہو کر چلیں گے اور شاید آئندہ ہمیں یہاں کسی پارلیمانی بورڈ کی معاونت کی ضرورت ہی پیش نہ آئے، مسلم لیگ ن آزادکشمیر میں جو ریکارڈ کام کئے وہ تاریخ کا حصہ ہیں،پاکستان اور آزادکشمیر میں مستقبل ن لیگ کا ہی ہو گا.

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں