بنجونسہ جھیل کا نام تبدیل نہیں ہو سکتا، سپریم کورٹ کا فیصلہ

بنجونسہ(دھرتی نیوز ) سپریم کورٹ نے بنجونسہ جھیل کے تاریخی نام کی تبدیلی کے حوالے سے چھوٹا گلہ کی طرف سے دائر ریویو پیٹشن خراج کر دی چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہہ کہ عدالت کاوقت ضائع مت کریں جھیل کا نام بنجونسہ ہی ہے اور بنجونسہ ہی رہے گا کسی صورت تبدیل نہیں ہو سکتا۔سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہہ کہ کلکٹر نے 1995 میں ایک نوٹیفیکشن جاری کیا جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ کلکٹر/کمشنر کا کوئی اختیار نہیں تھا کہ وہ کسی قسم کا حکم جاری کرے۔ سپریم کورٹ نے مزید کہہ کہ ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ درخواست گزار نے پہلے بھی اس قسم کی درخواست 2022 کے فیصلے کی نظر ثانی کیلئے دائر کی تھی جس کو 13-10-2022 کو خارج کر دیا گیا تھا ۔درخواست گزار نے پھر درخواست دی ہے اس طرح کے ماضی کے بند کیس کی دوبارہ سماعت قابل غور نہیں ہے۔ درخواست گزار نے کلکٹر کے اسکرپٹ کا حوالہ دیا ہے حالانکہ کلکٹر کو کوئی قانونی اختیار نہیں کہ وہ ایسا کر سکے اس لیے یہ درخواست نظرثانی کیلئے قبول نہیں اس بنیاد پر اسے خارج کیا جاتا ہے۔ عدالتی فیصلہ پر معززین بنجوسہ نے کہا کہ چھوٹا گلہ کے چند افراد نے پی ڈی آئی اور جنگلات کے درمیان آنے والے سپریم کورٹ کے فیصلہ میں درج بنجونسہ جھیل کے نام کو غلطی قرار دیتے ہوئے درستگی کیلئے درخواست دائر کر رکھی تھی جس کو سپریم کورٹ نے خارج کرتے ہوئے بنجونسہ جھیل کا تاریخی نام برقرار رکھا۔یاد رہے کہ چھوٹا گلہ کہ چند افرادکافی عرصے سے بنجونسہ جھیل کے نام کو تبدیل کروانے کی کوشش کر رہے تھے اور کچھ جعلی ڈاکومنٹ کی بنیاد پہ اداروں کو بلیک میل کیا جا رہا تھا۔ چھوٹا گلہ کہ چند افراد کے غیر قانونی عمل سے سیاحت کے ساتھ ساتھ سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچا۔ ان افراد نے بنجونسہ جھیل کی تاریخی حیثیت کو مٹانے کی کوشش کی شوشل میڈیا پہ نفرت انگیزی پھیلائی۔سرکاری سائن بورڈز جن پہ بنجونسہ کا نام درج تھا کو نقصان پہنچایا۔ اس کے علاوہ ان افراد نے غیر قانون وال چاکنگ کرتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان کی بھی خلاف ورزی کی۔ عوام علاقہ بنجونسہ ، جنڈالی، چھوٹا گلہ کا انتظامیہ پونچھ اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ ہے کہ ان افراد کے خلاف قانون کو ہاتھ لینے ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور غیرقانونی وال چاکنگ کے مقدمے درجہ کرتے ہوئے قانونی کاروائی کی جائے۔ یاد رہے کہ بنجونسہ برادری نے بھی اس ریویو پیٹشن میں فریق بننے کیلئے درخواست دائر کر رکھی تھی۔عوام علاقہ یونین کونسل بنجونسہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کے مشکور ہیں جہنوں نے حقائق کی روشنی اس سنجیدہ نوعیت کی مسئلہ کو فوری اور صاف الفاظ میں فیصلہ دیا اور بنجونسہ جھیل کا تاریخی نام برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ عوام علاقہ بنجونسہ بلخصوص کمیٹی ممبران سردار حلیم رفیق،خالد اکبر،قمر ارشاد ،منظور حسین،واصف حسین،اورظہور حسین ،جاوید اکرم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں جہنوں نے دن رات کام کیا اور آخر کار اللہ پاک کے مدد سے کامیابی حاصل کی۔ اس علاوہ قانونی ٹیم بیرون ملک مقیم بنجونسہ برادری کے تمام احباب کا شکریہ جہنوں نے ہمیشہ حوصلہ افزائی کی اور ہم اپنے تاریخی ورثہ کو پرانی حالت میں لا سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں