”بیرسٹر عدنان نواز بنام آزادحکومت“اپیل ایک لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ خارج

مظفراباد(دھرتی نیوز)سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر نے مقدمہ عنوانی بیرسٹر عدنان نواز بنام آزادحکومت وغیر ہ میں درخواست اجازت اپیل ایک لاکھ جرمانہ کے ساتھ خارج کر دی۔ جرمانہ کی رقم ایک ہفتہ کے اندر بار کونسل فاؤنڈیشن ریلیف فنڈ میں جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بیرسٹر عدنان نواز نے عدالت العالیہ کے فیصلہ محررہ 16مئی2022کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست اجازت اپیل دائر کر رکھی تھی۔ جسٹس یونس طاہر معزز جج سپریم کورٹ پر مشتمل عدالت میں درخواست اجازت اپیل برائے سماعت پیش ہوئی۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو ایک سے زائد نوٹس برائے سماعت جاری کیے۔ تاریخ سماعت 28جولائی 2022مقرر ہوئی لیکن نوٹس کی تعمیل کے باوجود بیرسٹر عدنان نواز ایڈووکیٹ سپریم کورٹ میں پیش نہ ہوئے۔ جس پر سپریم کورٹ کے ریکارڈکی روشنی میں مختصر فیصلہ سنا دیا۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ محررہ 16مئی 2022قانون کے عین مطابق ہے جس میں مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں۔ کوئی ایسا قانونی نکتہ نہیں اٹھایا گیا جس کی بنیاد پر درخواست اجاز ت اپیل کو پذیرائی بخشی جائے لہذا درخواست اجازت اپیل بے وزن پاتے ہوئے مبلغ ایک لاکھ روپے جرمانہ کے ساتھ خارج کی جاتی ہے۔ درخواست گزار بیرسٹر عدنان نواز ایڈووکیٹ جرمانہ کی یہ رقم بار کونسل فاؤنڈیشن ریلیف فنڈ میں جمع کروائے۔ جرمانہ کی رقم جمع کروانے کے لیے بیرسٹر عدنان نواز کو الگ سے نوٹس جاری کر دیا گیا۔ یاد رہے کہ بیرسٹر عدنان نواز ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ کے معزز ججزکی تقرریوں کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا اور ہائی کورٹ نے16مئی 2022کو ان کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن خارج کر دی تھی۔ قبل ازیں گزشتہ روز بیرسٹر عدنان نواز نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ انہیں جسٹس یونس طاہر معزز جج سپریم کورٹ کی عدالت پر اعتماد نہیں ہے اور مقدمہ کی سماعت کسی دوسرے بینچ کو تفویض کر دی جائے۔ چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر نے بیرسٹر عدنان نواز کی اس درخواست کوبے وزن پاتے ہوئے ایک لاکھ روپے جرمانہ کے ساتھ خارج کر دیا تھا“

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں