جنرل عاصم منیر پاکستان کے نئے آرمی چیف مقرر

اسلام آباد(دھرتی نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم کی جانب سے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی بھیجی جانے والی سمری کو منظور کرلیا۔صدر مملکت نے عمران خان سے ملاقات کے بعد ایوان صدر میں قانونی ماہرین کے ساتھ اجلاس کیا اور آئینی نکات پر غور کرنے کے بعد سمری پر دستخط کیے، جس کے بعد اب لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف آرمی اسٹاف مقرر کردیا گیا، جس کا نوٹی فکیشن وزارت دفاع کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔صدر مملکت کی منظوری کے بعد سمری وزیر اعظم ہاؤس کو موصول ہوگی جس کے بعد وزارت دفاع کی جانب سے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تقرری کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔قبل ازیں وزیراعظم نے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا اور سمری کو منظوری کیلیے ایوان صدر بھیجا تھا۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر منگلا ٹریننگ اسکول سے پاس آؤٹ ہوئے اور انہوں نے فوج میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر ایک بہترین افسر ہیں، وہ اس وقت سے موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف کے قریبی ساتھی رہے ہیں جب سے انہوں نے جنرل باجوہ کے ماتحت بریگیڈیئر کے طور پر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز میں فوجیوں کی کمان سنبھالی تھی جہاں اس وقت جنرل قمر جاوید باجوہ کمانڈر ایکس کور تھے، انہیں 2017 میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس مقرر کیا گیا اور اکتوبر 2018 میں آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا تاہم وہ مختصر عرصے کیلئے اس عہدے پر فائض رہے۔ آئی ایس آئی کی سربراہی کے بعد لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر کو کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات کیا گیا اور دو سال بعد وہ جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر جنرل کے عہدے پر تعینات ہوئے اور ابھی بھی اسی عہدے پر کام کررہے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی میں رہ چکے ہیں، جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہیں جو اعزازی شمشیر یافتہ ہیں۔ بطور لیفٹیننٹ کرنل مدینہ منورہ میں تعیناتی کے دوران عاصم منیر نے قرآن پاک حفظ کیا۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کا تعلق او ٹی ایس کے اس کورس سے ہے جو 75ویں لانگ کورس سے جونیئر اور 76ویں لانگ کورس سے سینیئر ہے۔ اْن کی ترقی موجود کور کمانڈر لاہور، منگلا، ڈی جی ایس پی ڈی اور آئی جی ٹی اینڈ ای کے ساتھ اکتوبر 2018 میں ہوئی تھی۔ تاہم انھوں نے رینک تقریباً ڈیڑھ مہینے کی تاخیر سے لگایا جس کی وجہ سے ان کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ اپنے جونیئرز کے بھی بعد ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پاکستان ملٹری اکیڈمی کے فارغ التحصیل نہیں بلکہ انھوں نے آفیسرز ٹریننگ سکول سے فوج کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا تھا۔ ماضی میں بننے والے فوجی سربراہان کا ریکارڈ اور ان جنرلز کی اسائنمنٹس کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو گا کہ اس کورس کے تقریبا تمام ہی افسران مضبوط پروفائل رکھتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں