راولاکوٹ،اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ

راولاکوٹ(دھرتی نیوز)رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی پونچھ ضلع بھر میں مہنگائی میں ہوش ربا اضافہ ہوا ہے،مقامی ملوں سے سپلائی کیا جانے والا آٹا نایاب ہو کر رہ گیا،حکومت کی جانب سے ریلیف کے اعلانات بھی دھرے کے دھرے رہ گیا۔”دھرتی“کی سروے رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک سے پہلے سبزی،فروٹ اور دیگر اشیائے خورد نوش کی جو قیمت مقرر شدہ تھی یکم رمضان سے ان قیمتوں میں بتدریج بیس سے تیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔جن اشیاء کی قیمتوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ان میں پھل جن میں کیلا،سیب اور خربوز شامل ہیں۔اس طرح سبزیوں خاص کر ٹماٹر کی قیمتوں میں دوگنا سے زائد اضافہ ہوا ہے۔مقامی ملوں سے سپلائی کیا جانے والا آٹا نایاب ہو کر رہ گیاجس کی ایک وجہ گندم سپلائی کرنے والے کنٹریکٹرز کی ہڑتال بتائی جا رہی ہے۔اب یہ ہڑتال حکومتی مذاکرات کے باعث ختم تو ہو گئی لیکن آٹے کی سپلائی بحال نہ ہو سکی۔محکمہ خوراک کے احکام کا کہنا ہے کہ بنکوں میں چھٹی کی وجہ سے ابھی آٹے کی سپلائی میں مزید دو دن لگ سکتے ہیں۔ادھر حکومت نے رمضان کے مہینے میں آٹے پر ریلیف دینے کا اعلان کر رکھا ہے لیکن ابھی تک اس حوالے سے شہریوں کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا،جمعہ کو انتظامی افسران نے شہر میں قیمتوں کی چکنگ کے لیے شہر کا دورہ تو کیا لیکن ان کے پاس مارکیٹ پرائس کا کوئی فارمولہ نہیں تھا جس سے اندازہ ہو سکے کہ کس قدر مصنوعی اضافہ کیا گیا ہے۔قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے باعث شہری سخت مشکلات کا شکار ہیں۔انہوں نے مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کو روکنے اور مصنوعی طریقے سے قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں