راولاکوٹ،غیر ملکیوں کے لیے جعلی پاسپورٹ بنوانے والے گروہ کے سنسنی خیز انکشافات

راولاکوٹ (دھرتی نیوز) راولاکوٹ پولیس نے غیر ملکیوں کے جعلی پاسپورٹ بنوانے والے ایک ایسے گروہ کا سراغ لگایا ہے جس نے اب تک پچاس سے زائد غیر ملکیوں کے پاسپورٹ تیار کروائے ہیں ان میں بعض پاسپورٹ آزاد کشمیر کی حدود میں قائم پاسپورٹ دفاتر سے بنوائے گئے ہیں جبکہ باقی پاکستان کی حدود میں قائم پاسپورٹ کے دفاتر سے بنوائے گے ہیں۔اے ایس پی سٹی خرم اقبال کی سربرائی میں قائم پولیس کی ایک ٹیم نے دو ماہ سے زائد عرصہ اس گروہ کا پیچھا کیا اور اب تک سات افراد کو حراست میں لیا گیا ہے لیکن آنے والے دنوں میں اہم عہدوں پر فائز مزید افراد کی گرفتاریاں ہوں گی۔تفتیشی ٹیم کے سنیئر آفیسر نے بتایا کہ دو ماہ قبل افغانستان سے ایک نوجوان سرحد عبور کر کے پشاور پہنچا اور وہاں اسے محسن رضا نامی ایک نوجوان نے ریسو کیا جو اسلام آباد کا رہائشی ہے اور جعلی پاسپورٹ بنوانے کا ماہر سمجھا جاتا ہے۔محسن رضا سے رابطہ افغانستان سے آنے والے نوجوان کے بھائی نے کر رکھا تھا جو خود جعلی پاسپورٹ پر سعودی عرب میں ملازمت کرتا ہے۔محسن رضا مذکورہ نوجوان کو لے کر پہلے اسلام آباد آیا پھر اسے لاہور لی جایا گیا جہاں اس کا پاسپورٹ بنوانے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہ ہوئی۔”پلان ٹو“ کے طور پر محسن رضا اور اس کی بزنس پارٹنر میڈم سمیعہ نے فیصلہ کیا کہ یہ پاسپورٹ اب راولاکوٹ سے بنوانا ہے۔آزاد کشمیر سے پاسپورٹ بنوانے کے لیے کسی مقامی نوجوان کی دستاویزات ضروری تھیں۔اس مقصد کے لیے انہوں نے یا ان کے کسی ساتھی نے دھیرکوٹ میں ایک حجام کو فون کیا کہ بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام کی طرف سے آپ کے بچوں کو ماہانہ اسکالرشپ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے ان کے شناختی کارڈ یا بے فارم کی کاپی چائیے۔حجام نے انہیں فارم بی کی کاپی ارسال کر دی انہوں نے کچھ رقم بھی مانگی لیکن وہ اس نے ارسال نہ کی جس کی وجہ سے انہوں نے رابطہ منقطع کر دیا، فارم بی پر درج کوائف کے تحت انہوں نے پاسپورٹ فارم اسی نام سے بھرا اور راولاکوٹ میں پاسپورٹ آفس میں تعینات ایک سیکورٹی گارڈ کی خدمات حاصل کیں جو اس کام میں ماہر سمجھا جاتا ہے۔سیکورٹی گارڈ کا طریقہ واردات یہ تھا کہ جس دن اسسٹنٹ ڈائریکٹر چھٹی پر ہوتا تھا وہ سیکورٹی کوڈ تک رسائی حاصل کر لیتا تھا یا پھر عملے کے کسی فرد سے مدد لیتا تھا۔وہ جعلی دستاویزات پر پاسپورٹ کا پراسیس کرواتا تھا اور افغانی شہری کا پراسیس بھی اسی نے کروایا۔اس نوجوان کو جب آزاد کشمیر لایا گیا تو محسن رضا نے اپنی بزنس پارٹنر کو بھی اس کے ساتھ اہلیہ کے طور پر لایا تا کہ چکنگ کے دوران پولیس کو دھوکا دیا جا سکے۔
تفتیشی آفیسر نے بتایا کہ جعلی پاسپورٹ کے حامل نوجوان سمیت مین ملزم محسن رضا اس کی بزنس پارٹنر اور سیکورٹی گارڈ سمیت سات افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں جبکہ ابھی درجن بھر دیگر افراد جن میں بعض اعلیٰ عہدوں پر فائز اہلکاران بھی شامل ہیں کے خلاف تحقیقات کی جاری ہیں اور اب تک کی تفتیش کے مطابق پچاس کے قریب جعلی پاسپورٹ غیر ملکی افرادکو جاری کیے جا چکے ہیں۔ان میں سے متعدد افراد ان جعلی پاسپورٹوں پر دنیاکے مختلف ممالک میں سفر کر چکے ہیں۔واضع رہے کہ اس طرح کے گروہ جو جعل سازی میں ملوث ہوتے ہیں ان شہروں میں قائم پاسپورٹ اور نادرہ کے دفاتر کا انتخاب کرتے ہیں جو سیکورٹی یا انتظامی حوالے سے قدرے غیر محفوظ ہوتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں