ریاست کے قدرتی وسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا‘ ارشاد محمود

سلام آباد(دھرتی نیوز)پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر کے سیکرٹری اطلاعات ارشاد محمود نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف شہریوں کے احتجاج کے حق کا احترام کرتی ہے اور ان کے ساتھ کسی بھی کسی قسم کی سختی نہیں کرنا چاہتی ہے البتہ یہ توقع رکھتی ہے کہ احتجاج کے دوران سڑکیں اور بازار زبردستی بند نہیں کرائے جائیں گے تاکہ شہریوں کی نقل وحرکت اور کاروبار میں کوئی خلل نہ پڑے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں سے آزادکشمیر بھر میں عمومی طور پر اور بالخصوص پونچھ میں احتجاج جاری ہے جو بجلی کے زائد بلوں سے شروع ہوا۔ وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے عوامی کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے محمکہ برقیات کو ہدایت کی ہے کہ صارفین سے بجلی بلوں پر عائد ٹیکس اور سرچارج کی رقم کی ادائیگی معطل کردی ہے۔ لہٰذا اب بجلی بلوں پر احتجاج کی کوئی توقع نہیں بنتی۔
سیکرٹری اطلاعات ارشاد محمود نے کہا کہ پندرویں ترمیم ایک قومی معاملہ ہے۔ وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ آزادکشمیر کے مالیاتی اور انتظامی اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ پندرویں ترمیم صرف پی ٹی آئی حکومت کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ قومی ایشو ہے۔ اس پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے اور جو بھی فیصلہ ہوگا وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے قومی مفاد کیا جائے گا جس میں سول سوسائٹی بھی شامل ہے۔ کشمیریوں کے تشخص، ریاست کی وحدت اور ریاست کے قدرتی وسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹورازم اتھارٹی کے قیام پر بھی مختلف حلقے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔حکومت اتھارٹی کے حوالے سے عوامی تحفظات دور کرنے کے لیے تیار ہے۔ ٹورازم اتھارٹی کے قیام کا مقصد سیاحتی مقامات کو تیزی سے ترقی دینا ہے اور بیورکریٹک پراسیس کو آسان بنانا ہے۔ حکومت اتھارٹی کے حوالےسے مشاورت کے لیے تیار ہے۔ وزیراعظم سردار تنویر الیاس اتھارٹی کے قیام کے ذریعے بڑے پیمانے پر علاقے میں سرمایا کاری لانا چاہتے ہیں تاکہ روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں۔ ٹورازم اتھارٹی کے حوالے سے جان بوجھ کر غلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہے۔ جس کا مقصد آزادکشمیر کی ترقی روکنا ہے اور ذاتی اور گروہی مفادات کو پروان چڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی انتظامیہ سے درخواست کرے گی کہ جن افراد پر سنگین نوعیت کے مقدمات نہیں انہیں رہا کردیا جائے۔ آزادکشمیر ایک پرامن خطہ ہے اور اس کی یہ شناخت کسی بھی قیمت پر متاثر نہیں ہونی چاہیے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں