’مدرستہ النور الھدیٰ اینڈ پرل سکول سسٹم“ راولاکوٹ کی سالا نہ تقریب،حفاظ قران کی دستار بندی

راولاکوٹ (دھرتی نیوز)راولاکوٹ شہر میں نجی شعبہ میں اپنی نوعیت کے منفرد تعلیمی ادارے ”مدرستہ النور الھدیٰ اینڈ پرل سکول سسٹم“ راولاکوٹ میں سالا نہ تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں طلباء و طالبات نے مختلف نوعیت کے پروگرام پیش کیے۔اس تعلیمی ادارے میں قران پاک حفظ کروانے کے علاوہ عام تعلیم بھی دی جاتی ہے۔اس تقریب میں چار طالبات اور دو طلبہ کو قران پاک کی تکمیل پر دستار بندی بھی کی گئی۔سالانہ تقریب کی مہمان خصوصی ممتاز سماجی شخصیت محترمہ خدیجہ زرین صدر ”ورلڈ سدوزئی ٹرائبل کانگریس ویمن ونگ و ماہرِ تعلیم“ تھیں۔تقریب میں آمد پر ادارہ کی پرنسپل محترمہ فائزہ صغیر اور سٹاف ممبران کی جانب سے پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔تقریب میں ممتاز کاروباری شخصیت سردار شاذیب شبیر،ڈاکٹر محمد امتیاز سمیت،ڈاکٹرز،صحافیوں اور دیگر شخصیات اور خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ادارہ کی سربراہ ادارہ کی پرنسپل محترمہ فائزہ صغیر نے ادارہ کی کارگردگی رپورٹ پیش کی،انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ اس حوالے سے منفرد ہے کہ ہم تعلیم سے زیادہ تربیت پر زور دیتے ہیں۔بچوں کی شخصیت کو نکھارنے کے لیے ادارہ خصوصی توجہ دیتا ہے۔تقریب سے سردار شاذیب شبیر،ڈاکٹر محمد امتیاز،اسٹاف ممبرز،نے خطاب کیا۔ محترمہ خدیجہ زرین نے فائزہ صغیر اور جملہ سٹاف کو مبارکباد پیش کی انہوں نے اس کاوش پر منتظمین کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ان کا کہنا تھا کہ آج کے اس ڈیجیٹل دور میں سکول اور مدرسے کو ایک ہی چھت تلے جمع کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس ادارہ میں زیر تعلیم بچے اور اساتذہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ دین اور دنیا کوئی الگ چیز نہیں بلکہ انکو ایک ہی چھت تلے ہونا چاہیے اور مستقبل کے نونہالوں کے اندر صرف قرآن و سنت کی محبت ہونا لازمی ہے۔ ہم مسلمان ہیں لیکن آج کے دور میں ہم اسلامی تعلیمات سے دور ہوتے چلے جا رہے اس پرفتن دور میں جب تک ہم نے سکول اور مدرسے کو اکھٹا نہ کیا تو نئی نسل کو پیش آنے والے مسائل سے بچا نہیں سکتے ہم نے نبی کی سنت کو زندہ کرنا ہے اسلامی تعلیمات کو پروموٹ کرنا ہے ہم مذہبی افکار بھولنے کے قریب ہیں اس امر میں شاعر مشرق اور صوفی علامہ محمد اقبال کے خوابوں کی تعبیر کیسے ممکن ہو گی ہم سب نے مل کر بطورِ معاشرہ اس کو پروموٹ کرنا ہوگا اور ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی جو اس نیک کام میں صفِ اول میں رہ کر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔اس ادارے کی ابتدا امتِ مسلمہ کو ایک پلیٹ فارم یعنی قرآن و سنت، تاریل مسلم ہیروز اور اقبالیات پر جمع کرنے کا کام فائزہ صغیر نے شروع کر دیا ہے میں ان کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتی اور یہ یقین دلاتی ہوں کہ اس نیک مقصد میں اپنی تمام تر صلاحتیں بروئے کار لاتے ہوئے بھرپور کردار ادا کروں گی طاقی لوگوں کو بھی ایسے ادارہ جات بنانے کی دعوت دیتی ہوں اور بھرپور سپورٹ کروں گی۔انہوں نے کہا کہ آج مجھے اس دھرتی کی بیٹی ہونے پر فخر محسوس ہو رہا ہے جہاں لوگوں کو ایسے پلیٹ فارم پر جمع کیا گیا جہاں دین و دنیا اکھٹے ہیں یوں لگتا ہے جیسے دنیا میں بیٹھ کر حافظ قرآن اور حامل قرآن کی وجہ سے ہم جنت کا نظارہ کر رہے ہیں مجھے آج اس پروگرام میں آ کر سکونِ قلب نصیب ہوا میں دعا گوہ ہوں کہ اس ادارے کو اور فائزہ صغیر کو اللہ تعالی اپنے مقصد میں کامیابی عطا فرمائے۔اس موقع پر ادارہ ہذا سے حفظ کرنے والی بچیوں کو تاج پہنائے گئے اور بچوں کو دستار پہنا کر انکے رتبے کے مطابق عزت و تکریم بخشی گئی انکی دنیا و آخرت میں کامیابی کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔پروگرام کے اختتام پر فائزہ صغیر نے مہمانِ خصوصی کا تقریب میں آمد پر اور بھرپور تعاون پر جملہ سٹاف کی جاب سے شکریہ ادا کیا گیا اور محترمہ خدیجہ زرین خان کو زبردست الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا،اس موقع پر ادارہ کے اسٹاف ممبران اور بعض طلباء کو بہترین کارگردگی پر انہیں شیلڈز پیش کی گئیں اور گولڈ میڈلز پہنائے گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں