نوجوانوں کی نشستوں کے لیے عمر کا تنازعہ،سپریم کورٹ کی مشروط اجازت

مظفراباد(دھرتی نیوز)آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں یوتھ کی مخصوص نشستوں میں حصہ لینے والے ان دو امیدواروں کو الیکشن میں حصہ لینے کی مشروط اجازت دے دی جنہیں ہائی کورٹ نے اس بنیاد پر الیکشن میں حصہ لینے سے روک دیا تھا کہ وہ یوتھ کی تعریف میں نہیں آتے۔آزادکشمیر ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن بلال نواز نے دو امیدواران رضوان خادم اور محمد محفوظ کے خلاف دائر کی تھی جس میں یہ موقف اپنایا گیا تھا کہ حکومت آزاد کشمیر نے یوتھ کے لیے عمر کی حد چالیس سال مقرر کی ہے جو کہ آئین کے مغائر ہے۔یوتھ کے لیے عمر کی حد پینتیس سال ہونی چائیے۔ محمد محفوظ کو پی ٹی آئی نے جبکہ رضوان خادم کو جموں وکشمیر پیپلز پارٹی نے میونسپل کارپوریشن راولاکوٹ کے مخصوص نشستوں کے لیے ٹکٹ جاری کیے تھے،ہائی کورٹ نے رٹ پٹیشن سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا تھا جس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی تھی۔سپریم کورٹ نے ان امیدواران کو مشروط الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں