وزیر اعظم کو پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لینا چائیے،سابق وزیر اعظم کا مشورہ

مظفرآباد(دھرتی نیوز)سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردار عبدالقیوم خان نیازی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف آزاد کشمیر میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں ، ایک ہی بلاک ہے اس کا نام ہے عمران خان ۔انوار الحق پر کسی بھی صورت عدم اعتماد نہیں ہوسکتا،حکومت آزادکشمیر موجودہ نظام میں اصلاح احوال کی اشد ضرورت ہے،حکومت اور اپوزیشن پارلیمانی نظام کے دوپہیے ہیں ایک بھی ناکام ہو تو حکومت نہیں چل سکتی،ریاست کے تشخص کو بلند رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے،افراتفری کے ماحول میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے جلسے اور تحریک آزادی کشمیر پر مثبت اثرات مرتب نہیں ہو سکیں گے اور مقبوضہ کشمیر میں بھی منفی پیغام جائیگا۔ حکومت معاملات درست کرے تاکہ امت مسلمہ کے لیڈر کی مظفرآباد آمد کا مقبوضہ کشمیر میں اچھا پیغام جائے ۔گزشتہ چھ ماہ سے حکومت کے اندر جو معاملات دیکھنے کو ملے ہیں وہ انتہائی تکلیف دہ ہیں جس سے آزادکشمیر کے اندر پاکستان تحریک انصاف کمزور ہوتی نظر آرہی ہے جبکہ پاکستان میں مضبوط ہو جارہی،میں اصلاح واحوال کی تجاویز لیکر آپ کے پاس حاضر ہوا ہوں،آپ میری آواز بنیں ٹکراؤ کی پالیسی سے نظام حکومت نہیں چل سکتا،کارکردگی متاثر ہورہی ہے،وزیراعظم کو پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لینا چاہیے اس وقت تک باضابطہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس نہیں ہو سکا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آنے والے مشکل ترین حالات سے بچنا ہوگا میری کوئی خواہش نہیں کہ ایک اور عدم اعتماد آئے اگر اصلاح احوال نہ کیا گیا تو پارٹی کا نقصان ہو سکتا ہے۔میرے دور حکومت میں جو تعمیر وترقی کے منصوبہ جات شروع ہوئے تھے ان میں اولین ترجیحات میں ”کوٹلی بگ سٹی“لوہار گلی مانسہرہ ٹنل،شونٹھر ٹنل،میرپور راٹھوعہ ہریام برج،ساڑھے چھ ارب کی فزابیلٹی،فرانزک لیب کا قیام،کارڈیک ہسپتال،کینسر ہسپتال،مہاجرین خاندانوں کیلئے مکانیت،چڑہوئی،ہجیرہ،جورا میں نیابت کا قیام،گندم کی خریداری کیلئے اپاسکو کے بجائے پنجاب سے براہ راست خرید اور فلور ملوں کو فراہمی،56کروڑ روپے کا تاریخی رمضان پیکج دیا گیا،انہوں نے کہا کہ عیش وآرام سے باہر نکل کر بلدیاتی الیکشن کیلئے ایسا مینکزم بنائیں جس سے ہم عوام کے پاس جاسکیں،انہوں نے کہا کہ پندرہویں ترمیم کا فیصلہ واپس نہ لیتے تو سپریم کورٹ اور حکومت کے درمیان نیا بحران اور ٹکراؤ کے خطرات تھے انہوں نے کہا کہ میری حکومت مئی میں بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار تھی،اسی دوران میری حکومت سازش سے ختم کر دی گئی میں نے استعفیٰ چیئرمین کو پیش کرتے ہوئے سارا معاملہ اللہ کے سپر دکر دیا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر ریاست کے سینئر سیاستدان ہیں وہ بڑے بھائی غلام مصطفی کے ساتھ کام کرچکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بڑے نقصان سے بچنے کیلئے چھوٹے نقصان پر اکتفاء کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سے معافی مانگیں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ دل بڑا کریں اور معذرت قبول کریں ایسے ماحول میں جب عمران خان چیئرمین تحریک انصاف مظفرآباد میں جلسہ کیلئے تشریف لارہے ہیں تو چوکوں،چوراہوں میں جب مردہ باد کے نعرے لگیں گے تو مقبوضہ کشمیر میں کیسا پیغام جائے گا۔سردار عبدالقیوم خان نیازی نے کہا کہ کشمیری قیادت مقبوضہ کشمیر کے عقوبت خانوں میں شہادتیں دے رہی ہے جبکہ ہمیں اپنی ذاتی چپلقش سے فرصت ہی نہیں،مسئلہ کشمیر دوقومی نظریے کی بنیاد پر ہے شیخ عبداللہ کا جھکاؤ بھارت کی طرف تھا جبکہ مفکر اسلام ابوالکلام آزاد نے برصغیر کی تقسیم کی مخالفت کی،آج مودی نے ہندوتوا کیلئے مسلمانوں پر جبر وظلم کرتے ہوئے جگہ تنگ کر دی،9لاکھ بھارتی فوج 40ہزار دہشتگرد،25لاکھ ہندوؤں کو کشمیری سرزمین پر لاکھڑا کیا جبکہ ہم تحریک آزادی کے بیس کیمپ میں فتوے بانٹتے پھر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی حفاظت کرنا ہے بیس کیمپ میں بیٹھ کر مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی آزادی کیلئے جدوجہد کرنا ہے وزیراعظم آزادکشمیر نے پی ٹی آئی کے سینئر عہدیدار کو برطرف کرکے اس کی جگہ اپنا بندہ تعینا ت کرکے مزید ماحول کو تلخ کردیا،اس منتطق کی سمجھ نہیں آرہی کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں ہمارا نظام ایسا ہے کہ کوئی غریب آدمی کیسے قائد ایوان آسکتا ہے انہوں نے کہا کہ کوئی فاروڈ بلاک نہیں نہ میں اس کا حصہ ہوں،چوہدری لطیف اکبر کی دل آزاری پر میں معذرت کرتا ہوں حکومت ہوش سے کام لے میں اپنے لیڈر سے غداری نہیں کرسکتا،کارکن صبر وبرداشت کا دامن نہ چھوڑیں ماضی میں مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان،غازی ملت سردار ابراہیم خان اور کے ایچ خورشید مرحوم نے ریاستی تشخص کو قائم کیا اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا،تربیت یافتہ سیاسی کارکن ہوں تضحیک آمیز الفاظ مجھ سے کوئی بھی نہیں سن سکتا…

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں