پونچھ میڈیکل کالج میں زیر تعلیم طالب علم کی حادثاتی موت کے بعد تدفین

راولاکوٹ (دھرتی نیوز) پونچھ میڈیکل کالج میں زیر تعلیم آخری سال کے طالب علم سرمد صمید ایک پرائیویٹ ہاسٹل میں انسٹنٹ گیس گیزر کی گیس لیکیج کے باعث جاں بحق ہو گیا۔وہ مظفراباد کے گاوں چڑک پورہ کا رہائشی تھا اور اس کے والد راجہ عاشق ریٹائرڈ پروفیسر تھے جبکہ ایک چچا ڈاکٹر ہیں۔سرمد صمید بوجوہ ایک سال لیٹ تھا اس طرح رواں سال اگلے ماہ اور جنوری میں اس نے فائنل ائیر کا امتحان دینا تھا اور آج کل تیاری میں مصروف تھا۔وہ ہجیرہ روڈ پر ڈی چوک سے کچھ فاصلے پر واقع پرائیویٹ ہاسٹل میں رہائش پذیر تھا۔جمعہ کی نماز کی ادائیگی سے پہلے اس نے گیزر آن کیا اور جمعہ کی تیاری میں مصروف تھا کہ اسی دوران گیس خارج ہونے سے جاں بحق ہو گیالیکن کمرے میں اکیلا رہنے کی وجہ سے کسی کو علم نہ ہو سکا۔اسی دوران اس کے گھر والے فون پر رابطہ کرتے رہے لیکن فون اٹنڈ نہ ہو سکا۔بعد میں انہوں نے سرمد صمیدکے کلاس فیلوز سے رابطہ کیا جنہوں نے رات گیارہ بجے ہاسٹل پہنچ کر کمرے کا دروازہ توڑہ تو مردہ حالت میں پایا گیا جسے ہسپتال میں لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بھی موت کی تصدیق کی۔اس واقعہ کی اطلاع پولیس اور کالج انتظامیہ کو بھی دی گئی۔ورثاء نے پوسٹمارٹم کروانے سے انکار کر دیا جس کے بعد ہفتے کی صبح میت کو مظفراباد روانہ کیا گیا جہاں پہلا نمازہ جنازہ گیارہ بجے گوجرہ بائی پاس جبکہ دوسرا آبائی گاوں چڑک پورہ میں ادا کیا گئی۔پونچھ میڈیکل کالج کے اسٹاف اور طلباء نے بھی جنازہ میں شرکت کی۔واضع رہے کہ اس طرح کے واقعات ہر سال موسم سرما میں پیش آتے ہیں لیکن ان کے سدباب کے لیے کوئی حکمت عملی نہیں اپنائی جاتی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں