15ویں آئینی ترمیم،جماعت اسلامی آزاد کشمیر نے اسمبلی گھیراؤکی دھمکی دے دی

اسلام آباد (پ ر)جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالدمحمود نے کہا ہے کہ 15ویں آئینی ترمیم کشمیریوں کی خواہشات کے بغیر مسلط کی گئی تو مشاورت سے اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے،آزادکشمیر کو لوڈ شیڈنگ فری زون قراردیا جائے،تقسیم کشمیر کے کسی ایجنڈے کو قبول نہیں کریں گے،آزادکشمیر میں بجلی کے بلات پر تمام ظالمانہ ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے گا،مراعات یافتہ طبقے کی تمام مراعات کا خاتمہ کیا جائے،ٹورازم ایکٹ قبول نہیں ہے پونچھ کے تمام اسیران کو غیر مشروط رہا کیا جائے،ان خیالات کااظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا اس موقع پر مرکزی نائب امیر شیخ عقیل الرحمان ایڈووکیٹ،سیکرٹری جنرل محمدتنویر انور خان،صدر جے آئی یوتھ خالد زیدی،سیکرٹری اطلاعات راجہ ذاکر خان موجود تھے،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ پانچ اگست 2019 کو بھارت نے جو اقدام اٹھایا تھا اسے ایک لمحہ کے لیے بھی ہم نے قبول نہیں کیا ہے بھارت نے یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مغائرکیا ہے مودی کشمیر کو اسرائیل طرز پر اقدام کرنا چاہتا ہے اسے کشمیری کسی طور تسلیم نہیں کریں گے،انہوں نے کہا کہ اس نازک مرحلے پر پاکستان کی حکومت کو کشمیرکی آزادی کے حوالے سے روڈ میپ دینا چاہیے بدقسمتی سے روڈمیپ دینے کے بجائے پندرویں ترمیم لانے کی کوشش ہورہی ہے جو کہ تحریک آزادی کشمیر کے لیے نقصان دہ ہے مسئلہ کشمیر کے تین فریق ہیں کشمیری پاکستان اور بھارت ان تینوں فریقوں نے مل کر تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرنا ہے اہل کشمیر کسی صورت میں پندرویں ترمیم کو قبول نہیں کریں گے جو مسودہ پندرویں ترمیم کا ہم نے دیکھا ہے وہ ہمیں قابل قبول نہیں ہے پندرویں ترمیم آزاد کشمیر اسمبلی میں آئی تو پوری کشمیر ی قوم آزاد کشمیر اسمبلی کا گھیراؤکرے گی اور کسی اسمبلی ممبر کو اسمبلی سے باہر اور نہ ہی حلقے میں جانے دیں گے اس طرح کی ترمیم کشمیریوں کو قبول نہیں ان ترامیم کو الگ رکھ کر آزاد کشمیر حکومت کو بااختیار بنایا جاے گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے حقوق دئیے جائیں انہوں نے کہا کہ ہم سب نے مل کر کشمیر کو خوشحال بنانا تھا لیکن ہم دوسرے کاموں میں الجھ کر رہ گے ہیں بجلی بلات میں فیول ٹیکس نامنظور ہے تقسیم کشمیر کی کسی سازش کو قبول نہیں کریں گے حق خود ارادیت کشمیریوں کا متفقہ مطالبہ ہے کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خوارادیت دیا جائے ہم کسی صورت وحدت کشمیر کے خلاف اور سالمیت پاکستان کے خلاف کسی اقدام کو قبول نہیں کریں گے ہم جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق اور سینیٹر مشتاق احمد کے مشکور ہیں انہوں نے کشمیر پر جراتمندانہ موقف اختیار کیا ہے ہم حکومت پاکستان کے کسی طرح کے انتظامی شاہی فرمان قبول نہیں کریں گے قومیں اپنی آساہشوں کے لیے اپنے اصولوں اور اپنے بنیادی حقوق کا سودا نہیں کرسکتیں پندرہ لاکھ کشمیری 1958 سے بیرون ممالک سے زرمبادلہ پاکستان کو بھیجتے ہیں فارن ایکسچینج سے کشمیریوں کو کیا حق ملتا ہے منگلا ڈیم سے کشمیریوں کو کس قدر سہولت ملتی ہے سب کو معلوم ہے آزاد کشمیر میں بھی بجلی بہت مہنگی ہے اور لوڈشیڈنگ کا عذاب الگ ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری قیادت کو نظر انداز کرکے کشمیریوں کی مشاورت کے بغیر کوئی قدم اٹھایا تو کشمیری اس کی مزاحمت کریں گے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں