27 نومبر سے قبل حکومت کے خلاف عدام اعتماد کی تحریک آجائے گی،چوہدری لطیف اکبر

راولاکوٹ (دھرتی نیوز) آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں بلدیاتی الیکشن سے قبل عدم اعتماد کی تحریک پیش کر دی جاے گی ،ہمارے پاس 28 ممبران کی تعداد موجود ہے.موجودہ وزیر اعظم حکومت پر بوجھ ہیں جن سے جلدی جان چھڑایں گے .موجودہ وزیراعظم کو گھر بھیجنے کیلیے کسی بھی جماعت یا فارورڈ بلاک سے وزیراعظم نامزد کر سکتے ہیں اپوزیشن انتخابات سے بھاگنا نہیں چاہتی .،پیپلزپارٹی نے سب سے زیادہ انتخابات کی تیاری کی ہے۔ہمارا حلقہ بندیوں پر تحفظات تھے،کئی جہگوں پر ووٹر زیادہ اور آبادی کم ہے،حلقہ بندیوں میں وسیع پیمانے پر گھپلے ہیں لیکن اسکے باوجود ہم نے انتخابات کو قبول کیا۔ڈائریکٹ کسی صوبہ سے فورس نہیں منگوائی جا سکتی،مرحلہ وائز انتخابات کی ہم نے مخالفت کی۔کیونکہ وہ انتخابات اثر انداز ہوِ گے نتائج پر،جو بھی سیاسی جماعت جیتے گی وہ باقی ضلعوں پر اثر انداز ہو گا۔اس لیے ہم نے فوج کی نگرانی میں انتخابات کا مطالبہ کیاکیونکہ فوج دستیاب ہے۔جبکہ پولیس نہ ہونے کے برابرہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے غازی ملت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر کے ہمراہ سابق وزیر حکومت سردار عابد حسین عابد،ضلعی صدر عامر خورشید،سردار ثاقب خان،راجہ اعجاز،غالب بخاری اور دیگر موجود تھے۔چوہدری لطیف اکبر نے مزید کہا کہ ہمارا ایک ہی موقف ہے کہ بلدیاتی انتخابات 27 نومبر کوہوں،بلدیاتی انتخابات کیلے فورسز مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو من و عن تسلیم کرتے ہیں ان کے حکم پر عمل ہونا چاہیے،پنجاب حکومت اور کے پی کے حکومت مظاہرین کو سہولیات مہیا کررہی ہے اور عوام کو پرہشان کررہی ہے۔وزیر اعظم آزادکشمیر اس وقت عوام پر بوجھہ ہے۔تحریک آزادی کشمیر پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں،پوری اپوزیشن اس بات پر متفق ہے کہ اس مدہوش وزیر اعظم کو ہٹانا ہے۔تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ انتخابات ہوں لیکن ہم لوگوں کا قتل عام نہیں چاہتےاس لیے پر امن انتخابات کیلے فورسز مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جو اسے بہر صورت پوری کرنی چاہیے۔بلدیاتی انتخابات میں ہمارا کسی سیاسی جماعت سے کوئی اتحاد نہیں ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں