آزاد کشمیر میں پنشنرز کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ، بجٹ میں 32 ارب روپے مختص

مظفرآباد (دھرتی نیوز) آزاد کشمیر میں پنشنرز کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ، بجٹ میں 32 ارب روپے پنشن کے لیے مختص ہیں، آئندہ 10 سال تک یہ مالیت 64 ارب تک پہنچنے کا تخمینہ جبکہ پنشنرز کی تعداد سرکاری ملازمین سے زیادہ ہونے کا خطرہ، حکومت آزاد کشمیر نے وفاقی حکومت کی ہدایت پر نئی پنشن پالیسی کے نفاذ کے لیے مشاورت شروع کر دی، نئی پنشن پالیسی کے تحت آزاد کشمیر میں قانون سازی کی جائے گی کہ کوئی بھی ملازم ریٹائرمنٹ کے بعد دوسری ملازمت یا پنشن حاصل نہیں کر سکے گا اور ورثاء کو صرف 10 سال تک پنشنر کی وفات کے بعد پنشن مل سکے گی۔ محکمہ مالیات کے ذرائع نے بتایا ہے کہ آزاد کشمیر میں سرکاری ملازمین کے رحجان میں اضافہ کے باعث پنشن کی حوصلہ شکنی کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پنشن کے اضافی مالی بوجھ کے باعث آزاد کشمیر کا خزانہ دباؤ کا شکار ہے اور اس دباؤ کی وجہ سے حکومت آزاد کشمیر کو معاشی مسائل کا سامنا ہے، پنشنرز کی جانب سے غیر ضروری مراعات میں اضافے کے مطالبات نے خطہ کے اندر بے چینی اور افراتفری کی صورتحال پیدا کر رکھی ہے، آزاد کشمیر میں پنشنرز کی بڑی تعداد روزانہ ہڑتالوں کی دھمکیاں دے رہی ہے جس سے نظام حکومت مفلوج ہو رہا ہے، عالمی مالیاتی اداروں کی سفارش پر حکومت پاکستان نے وفاقی سطح پر نئے پنشن قوانین متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ صوبائی حکومتوں کو بھی نئے پنشن قوانین پر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے، آزاد کشمیر حکومت کو بھی اسی سلسلے میں نئے پنشن قوانین متعارف کروانے کی ہدایت کی گئی ہے جو حکومت آزاد کشمیر کو باضابطہ طور پر موصول ہو چکی ہے جس پر عملدرآمد کے لیے حکومت آزاد کشمیر نے کام شروع کر دیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں