اساتذہ میں دھڑے بندی،گرفتاریوں کے بعد ہڑتال موخر

مظفرآباد،راولاکوٹ،باغ (دھرتی نیوز) حکومت آزادکشمیر نے سرکاری ملازمین کی سب سے بڑی تنظیم سکولز ٹیچرز آرگنائزیشن آزادکشمیر کی رجسٹریشن منسوخ کرتے ہوئے تنظیم کو غیر قانونی قرار دے دیا اور محکمہ تعلیم کے احکام کو ہدایت کی کہ وہ تعلیمی اداروں سے غیرحاضر اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ملازمین کے خلاف فوری کارروائی کریں اور رپورٹ حکومت کو ارسال کی جائے۔ادھر تنظیم کے مرکزی صدر تاسف شاہین، پونچھ ڈویژن کے ضلعی عہدیداران سمیت درجنوں اساتذہ کے گرفتاری کے بعد تنظیم دو دھڑوں میں بٹ گئی،مظفراباد سے تعلق رکھنے والے تنظیم کے مرکزی سیکرٹری فردوس اعوان نے ہڑتال کی کال واپس لے لی جبکہ ”قلم گروپ“ سے تعلق رکھنے والے اساتذہ نے اس ہڑتال سے لا تعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔حکومت آزاد کشمیر نے تنظیم کی رجسٹریشن بنیادی قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی پر منسوخ کی ہے۔ محکمہ سروسز نے تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا- تنظیم کی رجسٹریشن منسوخ کیے جانے کے بعداساتذہ کا موجودہ احتجاج غیر قانونی قرار تصور ہوگااور اس میں شامل ہونے والے اساتذہ کے خلاف تحت قواعد نوکری سے فراغت کی کاروائی کی جا سکے گی-واضع رہے کہ حکومت پہلے ہی تنظیم کے بعض عہدیدار کو قواعدِ ملازمت کی خلاف ورزی اور اساتذہ کو احتجاج پر ابھارنے کے الزام کے تحت سپیشل پاور ایکٹ کے ذریعے نوکریوں سے فارغ کرنے کی کارروائی کا آغاز کر چکی ہے- ادھر راولاکوٹ پولیس نے ضلعی صدر ٹیچرز آرگنائزیشن ضلع پونچھ سردار مجید سردار خان، صدر سردار نور احمد خان، پریس سیکرٹری سردار شاہد رشید خان اور تحصیل صدر سردار امان الحق خان شاہد اعظم، کھائیگلہ سے عبدالباسط،محمد عظیم، محمد شہزاد اورہجیرہ سے راشد محمود کو گرفتار کر لیا۔ یہ گرفتاریاں پیر کو شروع ہونے والے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے کی جا رہی ہیں۔اساتذہ رہنماؤں کو ڈی ای او پونچھ نے لانگ مارچ کیلئے سکیورٹی پلان پر معاملات طے کرنے کیلئے بلایا گیا تھا اور وہاں سے ہی پولیس نے گرفتار کر لیا۔ حکومت نے ٹیچرز آرگنائزیشن کو کالعدم قرار دیکر ہر طرح کے احتجاج اور ہڑتال پر پابندی عائد کر دی ہے۔ مرکزی صدر اور سیکرٹری جنرل کو ملازمتوں سے معطل کر دیا ہے۔ احتجاج میں شامل اساتذہ کی تنخواہیں بند کرنے اور تادیبی کاروائی کے احکامات جاری ہو چکے ہیں اور مختلف اضلاع میں اساتذہ رہنماؤں اور عہدیداروں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ سہنسہ اور راولاکوٹ میں گرفتاریاں کر دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ اساتذہ پے سکیل اپ گریڈیشن کے تسلیم شدہ مطالبات کیلئے گزشتہ دس سال سے زائد عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں اور گیارہ جولائی کو مظفراباد میں ایک احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ مظفرآباد نے آزاد جموں و کشمیر سکولز ٹیچرز آرگنائزیشن کی جانب سے کی جانے والی ہڑتال، بائیکاٹ، تالا بندی، جلسے جلوس کو غیر قانونی قرار دیے جانے کے بعد امن امان کی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے دفعہ 144 کا نفاذ کر دیا ہے، یہ حکم ایک ماہ کے لیے نافذ العمل رہے گا، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188 اے پی سی کے تحت کروائی عمل میں لائی جائے گی۔ دارالحکومت میں ہر قسم کے جلسے جلوس،،ریلیوں اور دھرنوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ سرکاری اساتذہ کی طرف سے اعلان کردہ دو روزہ ہڑتال کے تناظر میں امن و امان کو قائم رکھنے کے لیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں 10 مجسٹریٹ تعینات کرتے ہوئے ذمہ داریاں و علاقے سونپ دیے گئے، تفصیلات کے مطابق دو روزہ ہڑتال برائے اساتذہ کرام کے دوران نقص امن کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اس کے تدارک کے لیے 10 مجسٹریٹس جن میں راجہ عمر طارق اسسٹنٹ کمشنر سٹی کو سول سیکرٹریٹ، بینک سکوائر، ختم نبوت چوک و ملحقہ علاقہ، منیر احمد قریشی اسسٹنٹ کمشنر رورل مظفراباد کو امبور تا کوہالہ، راجہ بلال حسین ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر کو گڑھی دوپٹہ و ملحقہ علاقہ، سردار عمران میونسپل مجسٹریٹ بلدیہ کو سپریم کورٹ چوک تا برہان وانی شہید چوک و ملحقہ علاقہ، حماد بشیر تحصیلدار پٹہکہ کو حدود تحصیل پٹہکہ تا نصیر اباد، صابر حسین نقوی تحصیلدار مظفراباد کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کمپلیکس تا بینک روڈ، محمد بلال فاتح تحصیلدار کو اندرون شہر، اپر اڈا، گلفراز میر نائب تحصیلدار مظفراباد کو کوہالہ انٹری پوائنٹ، محمد ممتاز عباسی صدر قانون گوئیاں نائب تحصیلدار کو برار کوٹ اور محمد جاوید نائب تحصیلدار گڑھی دوپٹہ کو معاون مجسٹریٹ ہمراہ ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر مظفراباد تعینات کر دیا گیا ہے، راجہ صداقت خان ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مظفراباد مجموعی نگرانی کریں گے اور ڈیوٹی مجسٹریٹ ہمہ وقت ان کے رابطہ میں رہیں گے دیگر کو بھی کسی بھی وقت طلب کیا جا سکتا ہے۔صباح نیوز کے مطابق ضلعی ڈی ای او ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری مردانہ مظفر آباد نے سوشل و پرنٹ والیکٹرانک میڈیا کی مانیٹرنگ پر دو رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے میڈیا مانیٹرنگ سیل کے قیام کا اعلان کر دیا، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر زاہد عباسی کی زیر صدارت ایک اجلاس کے بعد سینیئر کلرک سید سبطین نقوی اور جونیئر کلرک سید تقویم الحسن نقوی کو روزانہ کی بنیاد پر سوشل وپرنٹ میڈیا کی مانیٹرنگ رپورٹ کرنے کے لیے مقرر کرتے ہوئے مانیٹرنگ سیل بنا دیا گیا، یہ مانیٹرنگ سیل روزانہ کی بنیاد پر پرنٹ و سوشل میڈیا کی مانیٹرنگ کرتے ہوئے حکام بالا کو رپورٹ پیش کریں گے۔اور اساتذہ کی پوسٹوں، شائع کردہ خبروں اور بیانات کا ریکارڈ جمع کرکے سیکرٹری حکومت کو پیش کریں گے۔دریں اثناء جملہ اضلاع میں ضلعی مجسٹریٹ صاحبان نے دفعہ 144 لگا دیا ہے اور ہر طرح کے جلسے جلوس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ایسے اساتذہ کی فہرستیں بھی تیار کر لی گئی ہیں جو اس ہڑتال میں پیش پیش تھے اور ان کے خلاف کارروائی کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں