ڈاکٹر محمد مشتاق خان تین سال کے لیے امیر جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر منتخب

اسلام آباد (دھرتی نیوز)اراکین جنرل کونسل جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر نے کثرت رائےسے ڈاکٹر محمد مشتاق خان کو 2023 سے 2026 کے لیے امیر جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر منتخب کیا ہے۔ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے ابتدائی تعلیم ہائی سکول سراں ضلع جہلم ویلی سے حاصل کی،ایف ایس سی گورنمنٹ یونیورسٹی کالج مظفرآباد،ایم بی بی ایس نشتر میڈیکل کالج ملتان،ایم پی ایچ ہیلتھ سروسز اکیڈمی پشاور یونیورسٹی آف پشاور،ایگزیکٹو ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن ہیومن ریسورس مینجمنٹ پریسٹن یونیورسٹی پشاور کیمپس،پی ایچ ڈی پبلک ہیلتھ چولالانگ یونیورسٹی بنکاک تھائی لینڈ،میڈیکل آفیسر سی ایم ایچ راولاکوٹ،میڈیکل آفیسر آر ایچ سی لیپہ،میڈیکل آفیسر آر ایچ سی چکار،میڈیکل آفیسر بی ایچ یو چھتر کلاس مظفرآباد،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کشمیر سرجیکل ہسپتال مظفرآباد،ممبر پبلک سروس کمیشن آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر،ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پبلک ہیلتھ فیکلٹی آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائینسز یونیورسٹی آف آزادجموں وکشمیر مظفرآباد،پبلک ہیلتھ سپیشلسٹ مینسٹری آف ہیلتھ کنگڈم آف سعودی عربیہ،نشتر میڈیکل کالج ملتان میں باضابطہ اسلامی جمعیت طلبہ کی ممبر شپ اختیار کی اور 31جولائی1985کو رفیق اور بعدازاں رکن اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان بنے اور مختلف ذمہ داریوں پر فائز رہے،1988ء میں جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے رکن بنے اور ہٹیاں بالا ضلع جہلم ویلی میں جماعت اسلامی کی بنیاد رکھی اس دوران میں جماعت اسلامی مظفرآباد شہر کے امیر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں،1996ء سے2002ء تک جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی ذمہ داری پر فائز رہے،2008سے2017ء تک مرکزی نائب امیرجماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں ادا کیں اور مرکزی سیاسی کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے جماعت اسلامی کو 2سیٹوں کی صورت میں پارلیمانی نمائندگی دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔سعودی عرب میں جماعت اسلامی مرکزی مجلس شوریٰ اور عاملہ کے رکن رہے صوبہ عسیر سعودی عرب کے ناظم رہے۔حلقہ جہلم ویلی سے جماعت اسلامی کے امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیتے رہے۔ڈاکٹڑ مشتاق اس تین رکنی پینل میں شامل تھے جو امیر جماعت کے انتخاب کے لیے تشکیل دیا گیا تھا.جماعت اسلامی کے امیر کے انتخاب کے لیے پینل سے ہٹ کر بھی ووٹ دئیے جا سکتے ہیں.ان ووٹوں کے بارے میں معلومات عام نہیں کی جاتی لیکن عام رائے یہی ہے کہ نومنتخب امیر جماعت کے بعد زیادہ ووٹ ڈاکٹر خالد محمود کو ملے ہیں جو موجودہ امیر جماعت تھے.

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں