ڈڈیال قتل کیس، منصوبہ بندی برطانیہ میں کی گئی ،ایس ایس پی میرپور

ڈڈیال(دھرتی نیوز) میرپور کی تحصیل ڈڈیال سے تعلق رکھنے والے ایک وکیل وقار الطاف کے قتل کی کڑیاں ان کے برطانیہ میں مقیم اپنے حقیقی بھائی سے ملتی ہیں۔ اس مقدمہ میں ملوث گرفتار تین ملزمان سے پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ پیر کو ایس ایس پی میرپور نے دیگر پولیس افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اس قتل کی تفصیلات بتائی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس گمنام اور مشکل ترین قتل کو ٹریس کرنے میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے ، اس گروہ کے سرغنہ بلال ایڈووکیٹ سمیت تین اجرتی قاتلوں کو گرفتار کر کےوقوع میں استعمال ہونے والا اسلحہ ، موٹر سائیکل ، پولیس یو نیفارم اور کار برآمد کر لی گئیں ، وقوع کی منصوبہ بندی بر طانیہ سے کی گئی۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس میر پور عرفان سلیم کا مزید کہنا تھا کہ وقار الطاف ایڈووکیٹ کو 10 ستمبر کو دن 11 بجکر 15 منٹ پر دو نامعلوم افراد جو ایک بدوں نمبر پلیٹ موٹرسائیکل پر پولیس یونیفارم میں آۓ اور بن سائیں ڈڈیال میں ان کے گھر کے اندر گھس کر فائرنگ کر کے بے دردی سے قتل کرنے کے بعد فرار ہو گئے تھے جس مقدمہ نمبر 252/22 بجرائم 6 – APC- 302 / 109 / 34 , ATA تھانہ ڈڈیال درج ہوا ۔ واقعہ اس قدر سنگین تھا کہ علاقہ میں شدید خوف و ہراس پیدا ہو گیا تھا ۔ قتل گمنام اور مشکل ترین کیس تھا جسے ٹریس کرنے کے لیے جدید ترین طرزتفتیش اپنا یا گیا اور اللہ کی مہربانی سینٹر کی راہنمائی اور پولیس کی دن رات کی محنت کے باعث کچھ روز کے اندر میں گمنام قتل کیس ٹریس کر کے واقعہ میں ملوٹ سرغنہ سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں ا ۔ بلال احمد ایڈووکیٹ ولد لیاقت علی قوم جٹ ساکن ضلع شیخوپورہ حال ممبر باراسلام آباد ۲ حمید اللہ ولد سعید اللہ جان قوم خٹک ساکن کرک حال چونتر و اسلام آباد ۔ حسن علی بٹ ولد عاشق علی قوم بٹ ساکن گجرات حال گولڑہ روڈ اسلام آباد شامل ہیں ۔ دوران تفتیش ملزمان کے قبضہ سے وقوع میں استعمال ہونے والا اسلحہ دو پسٹل 9MM ، ایک ہنڈا 125 موٹر سائیکل ، دو پولیس یونیفارم اور ایک کار ٹیوٹا کرولانمبر 579 – FS اسلام آباد کو بھی برآمد کر لیا ہے ۔ وقوع کی منصوبہ بندی برطانیہ سے کرنا پائی جاتی ہے ۔ قبل از میں مقتول وقارالطاف پر مورخہ 22-04-19 کو بھی ایک قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں انہی ملزمان نے انھیں گھر سے کار پر ڈڈیال جاتے ہوۓ راستہ میں فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا تھا اور براستہ سہنسہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے جس کا مقدمہ درج ہوا تھا ۔ یہ اقدام قتل کا واقعہ کرنے سے قبل ملز مان دوروز مقتول کے رہائشی مکان کے ملحقہ زیرتعمیر کوٹھی میں خفیہ طور پر رہائش پذیرر ہے تھے جو مقتول کے حقیقی بھائی اسرار کی ملکیتی ہے ملزمان نے اس دوران مقتول کے بڑے بھائی عبدالغفار کو بھی قتل کر نے کا منصوبہ بنایا تھالیکن وہ اتفاقا دوروزقبل ہی برطانیہ چلا گیا تھا۔ان تینوں واقعات کے لیے ملزم بلال احمد ایڈووکیٹ مذکور کے حبیب بنک اکاؤنٹ میں برطانیہ سے بالترتیب 13 لاکھ روپے ، 8لاکھ روپے اور 02 لاکھ روپے کل 23 لاکھ روپے ٹرانسفر ہونا پاۓ گئے ہیں ۔ ملزم بلال احمد نے قتل کا وقوع کر نے کے لیے دو پسٹل 9MM کے علاوہ ایک ہنڈا موٹر سائیکل 125 اپنے نام خرید کیا تھا ۔ قتل کے واقعہ سے قبل 24 اگست 2022 ء کو بلال احمد ایڈ ووکیٹ ان ملزمان کو اپنے ہمراہ کار میں لے کر ڈڈیال آیا تھا اور مقتول کے گھر کی ریکی کر کے منصوبہ بندی مکمل کی تھی ۔ مورخہ 10 ستمبر 2022 ء بروز وقوع پروگرام کے مطابق ملزم بلال احمد نے ملزم حمید اللہ کو الصبح وقوع میں استعمال ہونے والا ہنڈاموٹر سائیکل دیکر ڈڈیال روانہ کیا اور خودمعہ حمزہ ،حسن بٹ اور عمر جٹ ملزمان کو اپنی کار میں لیکر ڈڈیال آیا ۔ واقعہ میں استعمال ہونے والا اسلحہ دو پسٹل 9MM اور پولیس یونیفارم اپنی کار میں خفیہ طور پر چھپا کر ڈڈیال لایا اور ڈڈیال پہنچ کر ملزمان حسن بٹ اور حمزہ کو موٹر سائیکل ، پسٹل اور پولیس یونیفارم دیکر واقعہ کرنے کے لیے روانہ کیا ۔ اس دوران بلال احمد مذکور نے اپنے پیشہ وکالت کے اعتبار سے سیاہ رنگ کا سوٹ ( پینٹ کوٹ ) پہن رکھا تھا اور ساتھ فائلیں بھی رکھی ہوئی تھیں تا کہ بوقت ضرورت یہ تاثر دے سکے کہ وہ ڈڈیال کسی کیس کے سلسلہ میں آیا ہے ۔ ملزمان حسن بٹ اور حمزہ نے ڈیم کے کنارے ویران جگہ جا کر پولیس یونیفارم پہنی اور قتل کرنے کے بعد ٹھارہ روڈ پر واپس پہنچ کر بلال احمد کی کار میں پولیس یونیفارم تبدیل کی اور اسلحہ چھپایا اور تمام ملزمان فرار ہو گئے ۔ ملزمان نے مقتول کے ساتھ اس کی زوجہ سحرش کو بھی قتل کر نے کا منصوبہ بنارکھا تھا لیکن اس میں کامیاب نہ ہو سکے ۔ دوران تفتیش ملزم بلال مذکور کے موبائل فون سے برطانیہ کے نمبروں سے قتل اور اقدام قتل کے واقعات کی منصوبہ بندی سے متعلقہ انتہائی اہم Messages کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے ۔ دوران تفتیش مقتول کے قتل حقیقی بھائی اسرار جو برطانیہ کے شہر شیفیلڈ میں مقیم ہے اور سکندر جوترکی رہائش پذیر ہے کے ساتھ پیسے اور زمین کے تنازعہ کے باعث رونما ہونے کے شواہد ملے ہیں ۔ مزیدتفتیش جاری ہے اور اہم انکشافات کی توقع ہے ۔ مقدمہ ہذا میں ملوث بقیہ ملزمان کو بھی جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا ۔ اس اہم اور گمنام قتل کیس کو ٹریس کرنے کے لیے میرے ساتھ راجہ اظہر اقبال ایڈیشنل ایس پی میر پور ، عنصر علی DSP ڈڈیال ، زوہیب طاہر SHO تھوتھال ، عدنان صابر SHO ڈڈیال ، عمار ڈار سب انسپکٹر اور ماتحت عملہ نےدن رات کام کیا ہے ۔ پولیس عوام کی جان و مال کی محافظ ہے جو کی وسائل کے باوجود دن رات اپنا فرض نبھاتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں