کشمیر گلوبل کونسل کی کشمیری قیدیوں سے متعلق تشویش،ہندوستانی عہدیداران کو خط

نیویارک(دھرتی نیوز)کشمیر گلوبل کونسل جو کہ امریکہ اور کینیڈا میں رجسٹرڈ ایک سیاسی وکالت گروپ ہے، نے امریکہ، کینیڈا اور اقوام متحدہ میں ہندوستانی افسروں کو خط لکھ کر جموں کشمیر میں سیاسی قیدیوں کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ یہ خط کینیڈا میں ہندوستان کے ہائی کمشنر اجے بساریہ اور امریکہ میں ہندوستان کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو اور ٹی ایس تیرمورتی، اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے کو بھی لکھے گئے۔ بھارتی عہدیداروں کو لکھے گئے خطوط کا موضوع ” جموں و کشمیر میں سیاسی قیدیوں کی نظر بندی او نہ مناسب ٹرائل ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور کینیڈا میں رجسٹرڈ سیاسی وکالت کا گروپ کشمیر گلوبل کونسل جموں و کشمیر کے سینکڑوں سیاسی کارکنوں، صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور دیگر سیاسی کارکنوں کی نظر بندی اور ٹرائل کا معاملہ اٹھاتے ہوئے یہ خدشات ہندوشتانی حکومت کے نوٹس میں لانا چاہتی ہے۔ جموں کشمیر کے بے شمار سیاسی قیدیوں کے پاس مالی وسائل ناکافی ہیں، وکلاء تک محدود رسائی ہے، اور اپنے دفاع کے لیے قانونی امداد نہیں ہے۔ اسی طرح بہت سے سیاسی قیدی برسوں سے جیلوں میں بند ہیں، جب کہ ان کیسز کئی دہائیوں سے کمرہ عدالتوں کے اندر اور باہر زیر سماعت ہیں۔ زیر سماعت ان سیاسی کارکنوں میں سے بہت سے عدالتی سماعتوں کے لیے اپنے آبائی شہر سے دور دراز شہروں کا سفر کرنے پر مجبور ہیں جس سے ان کے خاندانوں پر مالی اور ذہنی دباؤ بڑھتا ہے۔اسی طرح بہت سے زیر حراست افراد کو رہا کیا جاتا ہے یا ضمانت دی جاتی ہے لیکن انہیں فوری طور پر ایک مختلف حکم کے تحت حراست میں لے لیا جاتا ہے، اس طرح مہینوں یا سالوں تک جاری رہنے والے نظربندیوں کا ایک گھومتا ہوا دروازہ بنتا ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بہت سے عام کشمیریوں کو معمولی باتوں (جیسے نعرے لگانا، سوشل میڈیا پوسٹس) پر حراست میں لیا گیا ہے جس کا بصورت دیگر ہندوستان یا دیگر جمہوری ممالک میں کوئی اثر نہیں پڑے گا۔بین الاقوامی قانون قیدیوں کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے، جیسا کہ شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICCPR) کے آرٹیکل 9، 10، 14، 15 میں بیان کیا گیا ہے جس پر ہندوستان دستخط کنندہ ہے۔ جنیوا کنونشن کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیہ (UDHR) کے آرٹیکل 9، 10، 11 میں بھی ایسی ہی دفعات موجود ہیں۔ خط میں ہندوستانی عہدیداروں کو کہر گیا ہے کہ کشمیری تارکین وطن کے بہت سے ارکان نے ان نظربندوں کی قانونی مدد کے لیے فنڈز فراہم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، خاص طور پر وہ لوگ جن کے پاس مالی وسائل کی کمی ہے، تاکہ ان کو انصاف لینے کا حق اور تحفظ مل سکے۔خط میں کہا گیا ہے کہ ہم حکومت ہند سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مناسب قانونی ذرائع سے اس کی اجازت اور سہولت فراہم کرے۔ ہمیں اس بات پر بھی تشویش ہے کہ ان مسلسل سیاسی حراستوں اور مقدمات کا زیر حراست افراد اور ان کے اہل خانہ کی جسمانی، ذہنی اور مالی حالت پر منفی اثر پڑتا ہے۔ ہم حکومت ہند سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ان طویل حراستوں اور مقدمات کے انسانی اثرات کو مدنظر رکھے اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے۔ ہم اس سلسلے میں آپ کے مثبت انداز کو سراہیں گے۔ہمیں یہ بھی امید ہے کہ کینیڈا اور امریکہ کی حکومتیں اس سلسلے میں حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے کسی بھی مثبت اقدام کی حمایت کریں گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں