گرینڈ جرگہ کےبانیوں مولانا اتفاق،نجیب ریاض سمیت چار افراد کے خلاف ایف آئی ار درج کرنے کا حکم

راولاکوٹ (دھرتی نیوز) ایڈیشنل سیشن جج راولاکوٹ نے گذشتہ ماہ راولاکوٹ سے چند کلومیٹر دور دریک کے مقام پر مقامی انتظامیہ کی این او سی کے باوجود ” گرینڈ جرگہ ” کے نام پر قائم ایک شدت پسند گروہ کی مخالفت اور عوام کواشتعال دلا کر ایک تفریح میلے کے انعقاد کو رکوانے کے الزام میں ”جرگہ ” کے سرکردہ افراد جن میں ایک امام مسجد بھی شامل ہے کے خلاف ایف ائی ار درج کرنے کا حکم دے دیا۔ درخواست گزار باسط خورشید نے اپنے وکیل کے ذریعے عدالت میں 22 اے کے تحت درخواست دائر کی تھی کہ تفریح میلہ کے انعقاد کے لیے میں نے مقامی انتظامیہ سے این او سی حاصل کر رکھا تھا، میلہ کی تیاریاں شروع تھیں کہ ” گرینڈ جرگہ نامی ” ایک گروہ کی جانب سے اس کے سرکردہ افرادشاہد خورشید سکنہ اپر متیالمیرہ، اتفاق حسین سکنہ ترنوٹی، فرید احمد سکنہ علی سوجل، نجیب ریاض سکنہ راولاکوٹ سمیت دیگر نے دریک عیدگاہ میں اجلاس منعقد کر کے میلہ رکوانے میں کردار ادا کئا۔اسی نام سے بنایا گیا سوشل میڈیا پیچ پر اس میلہ کے خلاف مہم چلائی، پروپیگنڈہ کیا اور دھمکیاں دی گئیں،جس کے باعث میلے کا انعقاد متعلقہ جگہ پر نہ ہو سکا۔ یہی میلہ کچھ فاصلے پر دوبارہ منعقد ہوا۔ان افراد کے منفی کردار کی وجہ سے مجھے ذہنی کوفت ہوئی،مجھے اپنے حق سے محروم کیا گیا، اور مجھے مالی نقصان بھی ہوا جس کے ازالے کے لیے مقامی پولیس کے پاس داد رسی کی درخواست دی لیکن پولیس نے سیاسی اثروسوخ کی وجہ سے میری درخواست پو کارروائی نہ کی۔لہذا عدالت مجھے داد رسی دے اور متعلقہ پولیس احکام کو حکم دے کہ وہ ان افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرے۔عدالت میں درخواست گذار کی جانب سے ایڈووکیٹ عبدالصمد نے پیروی کی جبکہ پولیس کی جانب سے پبلک پراسیکیوٹر پیش ہوئے۔عدالت کے جج یوسف ہارون نے سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے مندرجہ بالا افراد کے اقدامات کو قابل دست اندازی جرم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ درخواست گزار کی درخواست پر دفعہ 154 ض ف کے تحت ایف آئی آر درج کر کے مطابق قانون کارروائی کی جائے۔ باسط خورشید نے لکی ایرانی سرکس نامی فیملی میلہ کے اپنی اراضی میں انعقاد کیلئے انتظامیہ سے اجازت حاصل کر رکھی تھی۔ تاہم گرینڈ جرگہ نامی گروہ، کچھ کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کے ذمہ داران کے علاوہ علاقہ کے کچھ افراد نے میلہ کے انعقاد کے خلاف مہم چلائی اور میلہ کے انعقاد کو بزور طاقت رکوانے کیلئے بیان بازی کے علاوہ اجلاس منعقد کئے تھے۔ انتظامیہ کی مداخلت کے بعد باسط خورشید منظوری کے باوجود میلہ کا انعقاد نہیں کروا سکے۔ تاہم بعد ازاں راولاکوٹ شہر میں ہی ایک ممبر میونسپل کارپوریشن کی اراضی پر میلہ کا انعقاد کیا گیا۔ باسط خورشید نے درخواست میں موقف اختیار کر رکھا تھا کہ انکے آئینی اور قانونی حقوق کو متاثر کیا گیا، انکا مالی نقصان کروایا گیا اور انکے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرتے ہوئے لوگوں کو اشتعال دینے اور تشدد پر اکسانے کی کوششیں کی گئی ہیں۔جن افراد کے خلاف ایف آئی ار درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے ان میں سے ایک امام مسجد مولانا اتفاق حسین جبکہ ایک پرنٹس ایسوسی ایشن کے خوساختہ صدر نجیب ریاض بھی شامل ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں