جے کے ایل ایف کے زیر اہتمام پیغامِ یٰسین ملک دخترانِ جموں کشمیر کانفرنس کا انعقاد

کوٹلی (دھرتی نیوز) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ آزاد جموں کشمیر گلگت بلتستان زون کے زیر اہتمام مقامی ہال میں آزاد کشمیر میں اپنی طرز کی پہلی تاریخی پیغامِ یٰسین ملک دخترانِ جموں کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔کانفرنس میں گلگت بلتستان اور ریاست کے دیگر تمام اکائیوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے پرچموں، یٰسین ملک کی تصاویر اور مختلف مطالبات پر مبنی تحریوں والے بینرز سے سجا کانفرنس ہال خواتین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا جو وقفے وقفے سے یٰسین ملک کی رہائی اور ریاست کی آزادی کے بلند آہنگ نعروں سے گونج رہا تھا۔ کانفرنس کی صدارت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی زونل وومن سیکریٹری طاہرہ توقیر نے کی۔کانفرنس کی نظامت کے فرائض عابدہ منصور نے انجام دیے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی زونل وومن سیکریٹری طاہرہ توقیر، پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی راہنما اور معروف وومن ایکٹیوسٹ و تجزیہ نگار ماریہ اقبال ترانہ، گلگت بلتستان سے معروف سیاسی و سماجی راہنما اور دانشور فہمیدہ برچہ، لبریشن فرنٹ کی راہنما شبیلہ قاسم، جموں کشمیر این ایس ایف کی مرکزی نائب صدر کامرید ادیبہ جمیل، معروف صحافی فوزیہ گیلانی، ایس ایل ایف آزاد کی وائس چیرمین کرن یعقوب، مریم مغل ایڈوکیٹ، افراء شبیر چودھری، جویریہ وانی اور دیگر نے کہا کہ جنت نظیر وطن ریاست جموں کشمیر کی آزادی کیلئے چلنے والی تحریک میں گزشتہ 75سال میں لاکھوں جانی و مالی اور عزت و آبرو کی قربانیاں پیش کی گئی ہیں۔ ہزار ہا مصائب اور مشکلات کے باوجودیہ تحریک اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے اور جیسے جیسے منحوس خونی لکیر کے آر پار آزادی کاشعور بڑھ رہا ہے ویسے ویسے ہماری قومی آزادی کی اس تحریک کے خلاف قابضین کا جبر بھی بڑھ رہا ہے۔ مقررین نے کہا کہ 25مئی کو بھارت کی انتہا پسند حکومت کی جانب سے ہماری قومی آزادی کی تحریک کے سب سے مقبول اور معروف راہنما محمد یٰسین ملک کو جعلی اور بے بنیاد مقدمات میں عمر قید کی سزائیں سنائی گئی۔ یٰسین ملک کے ساتھ سینکڑوں دیگر قائدین اور کارکنان بھی بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔یہ سزائیں ہماری پرامن، قانونی اور تسلیم شدہ قومی آزادی کی تحریک کو مکمل طور پر ختم کرنے کی سازش کا حصہ ہیں تاکہ آزادی کی تحریک کے لیڈران کو شہید کر کے یا قید رکھ کر ریاست جموں کشمیر کی موجودہ تقسیم کو مستقل شکل دے دی جائے اور ہماری ریاست کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بھارت اور پاکستان میں بانٹ کر ختم کر دیا جائے۔ مقررین نے کہا کہ ہم عورتیں اپنی ریاست کی جدوجہد آزادی کی وارث ہیں اور ہم کبھی ریاست جموں کشمیر کی غاصبانہ تقسیم پر خاموش نہیں رہیں گی اور ریاست کی مکمل آزادی کی تحریک کی حفاظت و کامیابی میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یٰسین ملک کی رہائی کیلئے، منحوس سیز فائر لائن کے خاتمے کیلئے اور اپنی ریاست کی آزادی کی پرامن، جمہوری اور قانونی آواز بلند کرنے کیلئے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ 22جولائی کو ریاست کے ہزاروں عوام کو ساتھ لیکر سیز فائر لائن پر تیتری نوٹ کراسنگ پوائنٹ پر طویل دھرنے کا آغاز کرے گا جس کے ذریعے بھارت، پاکستان اور عالمی برادری سے کہا جائیگا کہ وہ ریاست جموں کشمیر سے تمام غیر ملکی افواج کا انخلاء یقینی بنائیں، یٰسین ملک سمیت تمام آزادی پسند قائدین کو رہا کریں اور ریاست جموں کشمیر کو تقسیم کرنے والی خونی لکیر اور باڑ ختم کر کے ریاست کو متحد اور آزاد کریں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اس تاریخی دھرنے کی صف اول میں ہونگی۔
کانفرنس سے رباب چغتائی،افراء شوکت، حاجرہ قادری، سبحانہ جعفری، کنول بتول، نازش ایوب اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں