راولاکوٹ،کونسلرز کے ایک گروپ کا شہری حکومت سے علیحدگی کا اعلان، اعتماد کا ووٹ لیئے کا مطالبہ

راولاکوٹ(دھرتی نیوز )میونسپل کارپوریشن کے نومنتخب کونسلر سردار راشد افراز نے کہا ہیکہ نئے مالی سال کے دو ہفتے گزر جانے اور کونسلرز کی طرف سے مسلسل اصرار کے باوجود کارپوریشن راولاکوٹ کا لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت بجٹ اجلاس منعقد ہو سکا نہ بجٹ پر بحث ہو سکی اور نہ ہی معزز ممبران کارپوریشن سے بجٹ پاس کروایا گیا جس پر ممبران میونسپل کارپوریشن اور عوام علاقہ کارپوریشن میں سخت تشویش ہے۔ اور اب شنید یہ ہے کہ بغیر اجلاس کے کونسلرز سے انفرادی طور پر بجٹ منظوری کے لئے دستخط کروانے پر زور دیا جا رہا ہے جو کہ صریحا” غیر اخلاقی اور غیر قانونی عمل ہے اور اگر ایسا کیا گیا تو اس عمل کے خلاف ہر سیاسی و قانونی راستہ اپنائیں گے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ منتخب شہری حکومت کو میونسپل کارپوریشن پرانی روش پر چلانے کی پالیسی ترک کرنی چاہئے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ادارہ کے فنڈذ اولین ترجیح میں راولاکوٹ شہر اور کارپوریشن کی وارڈذ میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر خرچ ہونے چاہئیں ۔کسی بھی ادارہ میں موجود لوگ عوامی مینڈیٹ کو بالعموم تسلیم نہیں کرتے لہذا مئیر کارپوریشن کو آزادانہ فیصلے کرنے چاہئیں اور ایسی پالیسیاں بنانی چاہئیں جو عوامی امنگوں کی عکاس ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بلدیاتی انتخابات کے 7 ماہ گزرنے کے باوجود کونسلرز کو فنڈذ فراہم کئے گئے اور نہ ہی شہر کے اجتماعی مفاد میں کوئی پالیسی وضع کی گئی۔
عوام علاقہ کو بلدیاتی انتخابات کے بعد جو تبدیلی نظر آنی چاہئے تھی وہ نظر نہ آ سکی۔ ایک طرف حکومت آزادکشمیر اور ممبران اسمبلی کونسلرز کو فنڈذ اور اختیارات دینے پر کسی صورت تیار نہیں اوپر سے ظلم یہ کہ منتخب حکومت بھی کونسلرز کی رائے کو سبوتاژ کرنے کے عمل میں پیش پیش ہیں۔چونکہ ہم نے آذاد حیثیت میں شہری حکومت کو اتحادی کے طور پر ووٹ دیے تھے۔ ہم نے چند دن پہلے اپنے تحفطات کیساتھ شہری حکومت کی تمام کمیٹیوں سے مستفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا جس پر شہری حکومت نے ہمارے مطالبات و تحفظات پر کوئی نوٹس نہیں لیا اور نہ ہمارے تحفظات دور کئے گئے۔ لہذا میں اور میرے ساتھی عملا” شہری حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہیں ۔ جس کے بعد راولاکوٹ کی شہری حکومت عملا” ااپنی کثریت کھو گئی ہے۔ جس پر جلد بذریعہ پریس کانفرنس ہم ساتھیوں سمیت اپنا موقف تفصیل کیساتھ دیں گے اور تمام معاملات عوام علاقہ کے سامنے رکھیں گے۔
ایسی صورت میں چونکہ راولاکوٹ کی شہری حکومت بجٹ بھی پاس کروانے میں ناکام ہے تو قانونی و اخلاقی تقاضا یہ ہیکہ جناب مئیر میونسپل کارپوریشن راولاکوٹ کو ساتھیوں سے اعتماد کا ووٹ لینے چاہئے جس پر ساتھی کونسلرز کی مشاورت سے جلد تحریک کی جائے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں