راولاکوٹ۔۔پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت، ایف آئی آر درج، تفتیشی آفیسر گرفتار

راولاکوٹ(دھرتی نیوز ) منگل کی صبح سٹی تھانہ راولاکوٹ میں پولیس کی زیر حراست ممتاز آبادکہوٹہ سے تعلق رکھنے والے 45 سالہ شخص مقصود حسین کاظمی کی ہلاکت کے بعد سٹی تھانے کے ایس ایچ او رفاقت عباسی کو معطل کر دیا گیا جبکہ تفتیشی آفیسر محمد الیاس کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار جبکہ ایس ایچ او رفاقت عباسی کو معطل کر دیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق مقصود حسین کاظمی کا تعلق ممتاز آباد حویلی سے تھا اور وہ تعویذ وغیرہ لکھنے اور جنات نکالنے کا کام کرتا تھا۔پیر کی صبح چک سواری سے تعلق رکھنے والے راجہ محمد عرفان اور راجہ مرتضٰی نے فون کر کے مقصود حسین کاظمی کو اپنے بیٹے کو جنات سے جھٹکارہ دلانے کی استدعا کی جس پر یہ طے پایا کہ کہ راجہ عرفان وغیرہ بیٹے کو لے کر راولاکوٹ آئیں گے اور سید مقصود حسین شاہ راولاکوٹ آئے گا جس کا تمام تر خرچہ راجہ عرفان وغیرہ دیں گے۔ پیر کو جب یہ سارے لوگ راولاکوٹ پہنچے تو راجہ عرفان اور اس کے ساتھی نے مقصود شاہ پر الزام عائد کیا کہ کہ ان کی کسی عزیزہ کو اغواء کر کے لایا ہوا ہے۔ اس بات پر ان کے درمیان تلخی ہوئی تو کسی مقامی شخص کی مداخلت سے سٹی تھانہ کے تفتیشی افسر محمد الیاس کو بلا کر مقصود حسین کاظمی کو اس کے حوالے کیا گیا۔تفتیشی آفیسر کو پہلے بتایا گیا کہ مقصود حسین کاظمی کے خلاف چک سواری تھانے میں ایف آئی آر درج ہے لیکن بعد ازاں یہ بیان دیا کہ وہ واپس جا کر چک سواری میں ایف آئی آر درج کروائینگے۔ راولاکوٹ پولیس کے تفتیشی آفیسر نے چک سواری کی پارٹی سے ساز باز کر کے بخیر کسی رپورٹ کے تھانے میں حبس بے جا میں رکھا اور ورثاء کے بقول رات بھر تشدد کیا جاتا رہا۔ پولیس کے مطابق مقصود حسین کاظمی نے صبح فجر کی نماز دیگر قیدیوں کے ساتھ با جماعت پڑھی اور بعد میں باتھ روم میں جا کر اوزار بند گلے میں ڈال کر خودکشی کر لی۔ سیکورٹی پر مامور اہلکار کو پتہ چلا تو اس نے احکام بالا کو اطلاع کی اور اسے ہسپتال پہنچایا لیکن جب تک وہ انتقال کر گیا تھا۔ اس واقع کے بعد ورثاء اور شہریوں نے ہسپتال کے باہر احتجاج کیا اور کئی گھنٹے تک سڑک رکھی۔بعد ازاں تفتیشی آفیسر سمیت چک سواری سے تعلق رکھنے والے راجہ عرفان اور راجہ مرتضٰی سمیت تفتیشی آفیسر محمد الیاس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش محمد الیاس کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ ایس ایچ او کو معطل کر کے لائن حاضر کر دیا گیا۔ڈی ایس پی ہیڈکواٹر کی سربراہی میں تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ نعش کو پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں