سابق کمشنر راولپنڈی کا اعترافی بیان سے انکار

اسلام آباد (دھرتی نیوز)سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے ایک سیاسی جماعت کے بہکانے پر انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے بیان دیا تھا۔الیکشن کمیشن میں بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ میں نے پاکستان سپر لیگ میں پریس کانفرنس کا بہانہ بنا کر ڈرامہ کیا، میں تمام ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور حکام کے آگے سرنڈر کرتا ہوں۔انہوں نے انتخابات میں دھاندلی کروانے کے بیان پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے معافی بھی مانگ لی ہے اور اعتراف کیا کہ ان کے لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے تھے۔لیاقت علی چٹھہ نے بتایا کہ میرا بیان صریحاً غیرذمہ دارانہ عمل اور غلط بیانی تھی اور اعتراف کیا کہ کوئی بھی ریٹرننگ افسر دھاندلی جیسے کسی بھی عمل میں ملوث نہیں تھا، میں نے پنڈی ڈویژن میں الیکشن ڈیوٹی سرانجام دینے والے کسی بھی ریٹرننگ افسر کو کسی کی حمایت یا انتخابی عمل میں مداخلت کا حکم نہیں دیا تھا۔ 9 مئی واقعات میں مفرور ایک سیاسی جماعت کے رہنما سے میرے اچھے تعلقات تھے، میں سیاسی جماعت کے عہدیدار کی خفیہ مدد بھی کرتا تھا، میں نے 32 سال سرکاری خدمات انجام دیں میں اور 13 مارچ کو ریٹائر ہو رہا تھا اور مستقبل اور سرکاری مراعات چھوٹنے سے پریشان تھا۔ سیاسی جماعت کے رہنما میرے ریٹائرمنٹ کے حوالے سے جانتے تھے، میں 11 فروری کو خفیہ طور پر لاہور گیا اور اس رہنما سے ملاقات کی، اسی ملاقات میں رہنما نے مجھے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگانے اور اداروں کو بدنام کرنے پر مستقبل میں اعلٰی عہدے پر فائض کرنے کی یقین دہانی کروائی، اس رہنما کے مطابق ان کی جماعت کی اعلیٰ قیادت کی ہدایت پر یہ منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے اور منصوبے کو سیاسی جماعت کی اعلیٰ قیادت کی بھرپور حمایت حاصل تھی۔انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد ملک میں ہونے والے انتخابی عمل کو داغدار کرنا تھا اور ایسا کرنے کے لیے اداروں پر سوالات اٹھانا ضروری تھا، یہی وجہ تھی کہ میں نے چیف الیکن کمشنر کا نام بھی پریس کانفرنس میں لیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں