بلدیاتی انتخابات، فنڈز کی عد م فراہمی پر عدالت برہم

مظفرآباد(دھرتی نیوز)سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر نے بلدیاتی انتخابات کے بروقت انعقاد کے لیے حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو مطلوبہ فنڈز کی عدم فراہمی پر نوٹس لے لیا،سماعت کے لیے چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر کی سربراہی میں فل کورٹ بینچ کی تشکیل،بینچ میں چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان، جسٹس خواجہ محمد نسیم، جسٹس رضا علی خان اور جسٹس محمد یونس طاھر شامل ہیں۔سماعت کے لیے معاملہ عدالت میں پیش۔دوران سماعت چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کا حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی پر شدید اظہار برہمی،ایڈووکیٹ جنرل کی عدالت میں طلبی،تحریری رپورٹ پیش کی جائے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو بھی طلب کر لیا گیا۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر نے اپنے فیصلہ مصدرہ 21 دسمبر 2021 میں الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا کہ 6 ماہ کے اندر آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنایاجائے۔سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کو بھی حکم دیا تھا کہ وہ حلقہ بندیوں کا عمل مکمل کرتے ہوئے انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں۔انتخابات کے انعقاد کے سلسلہ میں چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے حکومت کے ساتھ تمام تر خط و کتابت کی نقول رجسٹرار سپریم کورٹ کو بھی ارسال کی جاتی رہی ہیں۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے پیش کردہ متذکرہ خط و کتابت کی روشنی میں چیف جسٹس آزاد جموں نے سپریم کورٹ نے فل کورٹ بینچ تشکیل دیتے ہوئے فوری طور پر ایڈووکیٹ جنرل آزادجموں وکشمیر کو بھی طلب کر لیا۔سماعت کے دوران چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے فنڈز کی عدم فراہمی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل آزادجموں وکشمیر کو حکم دیا کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ رابطہ کریں اور اس سلسلہ میں تحریری رپورٹ پیش کریں۔سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر نے ایڈووکیٹ جنرل کو یہ حکم بھی دیا کہ وہ آج مورخہ 7 جولائی 2022 کو سیکرٹری الیکشن کمیشن اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کی عدالت میں حاضری کو یقینی بنائیں چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر کی سربراہی میں لارجر بینچ آج دوبارہ سماعت ہوگی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں