ٹائیں،مذاکرات ناکام،ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ

ٹائیں (دھرتی نیوز)آزاد کشمیر کے دو اضلاع پونچھ اور باغ کو پاکستان سے ملانے والی ٹائیں ڈھلکوٹ روڈ پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی کے حوالہ سے دیا جانے والا احتجاجی دھرنا اتوار کو دوسرے روز بھی جاری رہا۔ مظاہرین نے حسب سابق مختلف مقامات پر سے روڈ کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند رکھا تھا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کی فی الوقت تمام تر کوششیں ناکام ہیں۔اتوار کو اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر پونچھ ممتاز حسین کاظمی، ممبر کشمیر کونسل سردار سیاب خالد، سابق امیدوار اسمبلی سردارعبدالخالق وصی کی جانب سے مذاکرات کی کوششیں کی گئیں جنہیں مظاہرین نے مکمل طور پر مسترد کر تے ہوئے موقف اپنایا ہیکہ جب تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ ”صفر“ نہیں کی جاتی کسی قسم کی مذاکرات نہیں ہو ہو سکتے۔اتوار کو مزید تین جہگوں سے،ٹائیں،جھڈاٹھی اور پاک گلی سے بھی سڑک بند کر دی گئی۔ پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ چکی ہے جبکہ باغ سے براستہ ٹائیں ڈھلکوٹ راولپنڈی جانے اور آنے والی ٹریفک اب متبادل روٹ براستہ شجاع آباد راوالاکوٹ اور مری کوہالہ استعمال کر رہی ہے۔مظاہرین کی جانب سے وقتاً فوقتاً اس سلسلہ میں احتجاجی مارچ اور نعرے بازیاں بھی کی جارہی ہیں جس میں وہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو لے کر سراپا احتجاج ہیں اور متعلقہ حکام کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ مظاہرین کی ایک بڑی تعداد بجلی کی بندش، لوڈشیڈنگ کے غیر اعلانیہ سلسلہ کے خلاف سراپا احتجاج ہے اور دوسرے روز بھی یہ سلسلہ آخری اطلاعات تک برقرار ہی رہا۔ ”کمشنر پونچھ ڈویژن نے ”دھرتی“ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم مذاکرات کی پوری کوشش کر رہے ہیں لیکن مظاہرین کوئی بات سننے کو تیار نہیں جس کی وجہ سے اب مذاکرات نہیں کیے جا سکتے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی نمائندہ یہ گارنٹی نہیں دے سکتا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کم ہو سکتی ہے البتہ کم ضرور ہو سکتی ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں