آزادکشمیر…دو لاکھ بچے تعلیم سے محروم ،حکومت اور این جی او کے درمیان آج معاہدہ ہو گا

مظفرآباد (دھرتی نیوز) حکومت آزاد کشمیر آج منگل کو ایک غیر سرکاری تنظیم M/S Alight کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کر رہی ہے جس کے تحت آزاد کشمیر کے ڈو لاکھ سولہ ہزار ایسے بچے جو اسکول نہیں جا رہے انہیں اسکول تک رسائی اور تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کی جائے گی۔ سال 2021 میں بینظر انکم سپورٹ پروگرام کے ایک سروے میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ آزاد کشمیر میں 216000 بچے تعلیم سے محروم ہیں اور انہیں اسکول تک رسائی نہیں ۔ اس مقصد کے لیے اسلامک ڈویلپمنٹ فنڈ ، اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو اور یونیسیف سمیت کئی دیگر ادارے امداد کرنے کی خواہش ظاہر کر چکے تھے اور اس فیلڈ میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں سے دلچسپی کا اظہار پرکھنے کے لیے سروے بھی مکمل ہو چکا تھا لیکن این او سی نہ ملنے کے باعث پہلے نمبر پر آنے والی غیر سرکاری تنظیم میسرز “Alight” کے ساتھ معاہدہ نہیں ہو سکا تھا۔ آزاد کشمیر میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی غرض سے گزشتہ کئی سالوں سے نیشنل اور انٹرنیشنل این جی اوز کو کام کرنے سے روک دیا گیا گیا تھا البتہ کچھ اداروں کو جزوی طور پر اجازت دی گئی تھی ۔ اب حکومت کی طرف سے این او سی ملنے کے بعد حکومت اس این جی او کے ساتھ معاہدہ کرنے جا رہی ہے جس کے لیے آج منگل کو اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ مذکورہ این جی او جسے متعدد غیر ملکی ادارے فنڈنگ کر رہے ہیں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ پہلے ہی اس طرح کا ایک معاہدہ کر چکی ہے اور اس کا اس فیلڈ میں وسیع تجربہ ہے۔ حکومت قبل ازیں کچھ تعلیمی ادارے ریڈ فاؤنڈیشن کو بھی دے چکی ہے۔ آزاد کشمیر میں موجودہ وقت سب سے زیادہ ملازمین محکمہ تعلیم میں ہی ہیں لیکن آزاد کشمیر کا تعلیمی نظام بری طرح مفلوج ہے اور پرائیوٹ سیکٹر میں قائم تعلیمی اداروں کی مناپلی ہے جسے بعض سرکاری اہلکاروں کی معاونت حاصل ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں